تیرے
ھاتھ بناؤں پینسل سے
پھر
ھاتھ پہ تیرے ھاتھ رکھوں
کچھ
اُلٹا سیدھا فرض کروں
کچھ
اُلٹا سیدھا ھو جائے
میں
"آہ" لکھوں تُو "ھائے" کرے
بےچین
لکھوں بےچین ھو تُو
پھر میں
بے چین کا "ب" کاٹوں تو
تجھے
چین ذرا سا ھو جائے
ابھی
"ع" لکھوں تُو سوچے مجھے
پھر
"ش" لکھوں تیری نیند اُڑے
جب
"ق" لکھوں تجھے کچھ کچھ ھو
میں
"عشق" لکھوں تجھے ھو جائے
چل آ
اک ایسی نظم لکھوں
جو لفظ لکھوں وہ
ھو جائے
No comments:
Post a Comment