کیا گناہ کرنے سے سکون ملتا ہے ؟ گناہ کی پیاس بجھ
جاتی ہے ؟
بالفرض اگر کسی کے
سامنے دنیا کے سب حسینوں کو جمع کیا جائے
اور ان میں سے ایک کو باقی رکھا جائے باقی سب اسکے سامنے پیش کئے
جائیں وہ بد نظری کرتا رہے، آنکھیں پھاڑ
پھاڑ کر تاڑتا رہے ، تو کیا وہ اس ایک کو بھی دیکھنے کی آرزو ،نہیں کرے
گا ، اسے جستجو نہیں ہوگی ،کیا اس کا پیٹ بھر جائے گا ،اسکی پیاس بجھ جائے گی ،
کیا اسے سکون مل جائے گا ،؟ یا وہ اس ایک کو بھی دیکھنے کی خواہش کرے گا ۔
کیا
آگ سے آگ کو بجھایا جاسکتا ہے؟ یاد
رکھو دوستوں گناہ کرکے گناہ سے سکون
کی امید کرنا ایسا ہے جیسے
پائخانہ کر کے پیشاب سے دھو کر پاکی کی
امید کرنا ۔
شہوت
پرست اور صورت پسند لوگوں کی زندگی غور سے
دیکھا جائے تو بہت پریشان کن ہوتی ہے،بے
چینی رہتی ہے،سکون نہیں ملتا ،نیندیں کھو جاتی ہیں ، آرام نصیب نہیں ہوتا ہے ۔
اب
آپ ہی بتائیں کہ کالج وسکول میں ایک کلاس
کے اندر حسینہ کو دیکھنے کے بعد من کتاب
میں زیادہ ہو تا ہے یا اسکی اداؤں میں ،دکانداری کرتے ہوئے کسی اجنبیہ کو دیکھنے
کے بعد گاہک کی زیادہ فکر ہوتی ہے یا
اسکی نخروں کی،
ڈرائیور کو سٹیرنگ کی زیادہ پرواہ ہوتی
ہے یا اوپر کی طرف لگائے ہوئے چھوٹے شیشے
کی ۔
چلو
ہوا سو ہوا اب یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد دل و دماغ میں اسکا تصور نہیں آتا ،؟کیا دیکھنے
کے بعد ان دیکھی کرتے ہیں ؟سکون مل جاتا ہے ؟مزہ آتا ہے ؟ کوئی بتائے کہ
کیا ،ملتا ہے ؟کیا چیز ہوتی ہے ،جس
کے لئے اتنی تڑپ ۔ دوسروں کی ماں ، بہن ،بیٹی ،کی دیکھتے وقت اپنی ماں ،بہن ،بیٹی
، کو بھی یاد رکھا جائے کہ اسکی جگہ وہ بھی تو ہو سکتی ہیں ۔
مقصد:
یار
کسی کو بد نظری ،بد کاری زنا ، فحش گوئی،
گانوں کے سننےسے کچھ ملا ہو تو مجھے بھی بتائے کہ کیا ملتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment