...........بچپن کی خوشیوں سے محروم بچہ ..................
سنا
ہے بچے ملک کے مستقبل ,سرمایہ اور اثاثہ ہیں .جب حالات سے مجبور ہوکر ہنسنے کھیلنے
کے دنوں میں کام کرنے نکل پڑتے ہیں . تو "چائلڈ لیبر "قانون بنانے والے
گھاس چرنے جاتے ہیں
.
بخدا دل دُکھتا ہے.
جب بچوں کو سٹیشنوں پر
ٹوکری لیے .
سڑک کنارے ریڑھیاں لگائے ہوئے
.
گلیوں کوچوں میں پاپڑ بیچتے ہوئے .اور ہوٹلوں پر
بچوں کو پلیٹیں صاف کرتے ہوئے یا پھر سزوکی پر کرایہ وصول کرتے دیکھتا ہوں .
بچوں کے کام کرنے میں سب سے بڑی وجہ جو دیکھنے
میں آتی ہے وہ غربت ہے۔
مہنگائی اور بے روز گاری کے اس دور میں بچوں کے
والدین کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ اپنے بچوں کو باآسانی تعلیم دلاسکیں .
جب کہ بچوں سے ان کی بچپن کی خوشیاں چھین کر ان
سے مشقت کام لینا ان کی ذات کے لیے ذہنی,سماجی اور اخلاقی طور پر انتہائی خطر ناک
نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں .
پر بھوک , ایسی چیز ہے جو ہر حدیں پار کرواتی ہے
.
اسی نوعیت کا ایک ننھا منا سا بچہ جس کا نام
"شانی" ہے.
لوہار بانڈہ مانسہرہ میں جب یہ بچہ روز سڑک کنارے
سیخیں بیچنے آتا ہے تو محلے کے بہت سارے بچے اس کے آس پاس جمع ہوتے ہیں .
آج دور سے 35 منٹ تک اس بچے کو دیکھتا رہا
"شانی" اپنے ہم عمر اور کچھ ہی بڑے بچوں سے نہایت پیار سے پیش آتا تھا .
میں انکے پاس گیا نام پوچھا .
چھوٹے کیا نام ہے ?
نام نہیں بتایا .
کہاں رہتے ہو ?
تو جواب ملا اسی محلے میں .
باپ کا نام کیا ہے ?
خاموش ہوا .
اچھا یہ سیخیں کیوں بیچتے ہو ?
تو کہنے لگا تمہارے بھائی ہیں ? میں نے کہا ہاں
ہیں .
تو کہنے لگا وہ سیخ کیوں نہیں بیچتے ?
مجھے لا جواب کردیا اس بچے نے . اور اوپر سے کہنے
لگا لگتا ہے بھائی کو سمجھ آ گئی ہے .
.وار پہ وار .
اتنی چھوٹی سی عمر اور ایسا جواب .
کاش کہ غربت کا مارا نہ ہوتا یہ بچہ .
کاش کہ اس کے ہاتھوں میں سپارہ, پنسل ,کاپی ہوتی
ہے . کاش کہ یہ غریب نہ ہوتا ہو آج محلے کے بچوں کے ساتھ یہ کھیل رہا ہوتا
No comments:
Post a Comment