جادو
عامل ، بابا اور ايمان
آجکل جتنے لوگ عاملوں کے پیچھے (تعویزات) کیلئے پھرتے ہیں.
کاش کہ ان عاملوں کے بجائے مسجدوں میں جا کر اپنے رب کے سامنے ماتھا ٹیک دیا ہوتا
۔اپنے رب سے کچھ مانگ لیا ہوتا ۔ تو اللہ کی قسم ہمارے معاشرے سے بے سکونی ،
پرشانی کا نام ونشان تک باقی نہ رہتا.
ہر گھر میں کوئی نہ کوئی پرشانی ضرور ہے . اور
اسکا کوئی حل ہے تووہ اللہ سے مانگنا ،حلال کمائی، حلال کھانا، حلال پینا ہے ۔
زرا سوچو" جب ہمیں کوئی تکلیف ہوتی ہے یا کوئی پریشانی تو ہم لوگ باباؤں،
پیروں، عاملوں اور مولویوں کی طرف دوڑنے لگتے ہیں .اور ان میں بھی کوئی انسان کا
بچہ، مسلمان ہوتو زیادہ سے زیادہ قرآنی آیات اور مسنون دعاؤیں لکھ ،پڑھ کر پھونکے
گا،نا ۔
ارے بھائی
جسے آپ کی تکلیف سے زیادہ آپ کی جیب کی فکر ہو وہ کیا آپ کے دکھ ،درد کو سمجھے گا
۔اسے زیادہ سے زیادہ آپ کیساتھ ہمدردی ہی ہو سکتی ہے ۔
وہ
اپکی تکلیف و پریشانی کو فقط سمجھ سکتا ہوگا، پر تمہاری تکلیف کو تو دور نھیں
کرسکتا نا ۔راحت دینے والی ذات ہے تو وہ اللہ کی ہی ہے ، دکھ ،درد دور کرنے والی
ذات ہے تو وہ صرف ایک اللہ ہی ہے ۔
اور اگرکوئی
پریشانی میں مبتلا ہے تو اپنے رب کو ہی کیوں نھیں پکارتا. اس کیےسامنے فریاد کیوں
نھیں کرتا ۔ کہ باباؤں ،عاملوں ،حساب کرنے والے جادوگروں ،جھوٹے پیروں ، فراڈی
ملاؤں کی طرف دوڑ نے لگتا ہے ۔
آجکل جتنے
لوگ عاملوں کے پیچھے (تعویزات) کیلئے پھرتے ہیں.
کاش کہ ان عاملوں کے بجائے مسجدوں میں جا کر اپنے رب کے سامنے ماتھا ٹیک دیا ہوتا
۔اپنے رب سے کچھ مانگ لیا ہوتا ۔ تو اللہ کی قسم ہمارے معاشرے سے بے سکونی ،
پرشانی کا نام ونشان تک باقی نہ رہتا.
ہر گھر میں
کوئی نہ کوئی پرشانی ضرور ہے . اور اسکا کوئی حل ہے تووہ اللہ سے مانگنا ،حلال
کمائی، حلال کھانا، حلال پینا ہے ۔
زرا سوچو" جب ہمیں کوئی تکلیف ہوتی ہے یا کوئی پریشانی تو ہم لوگ باباؤں،
پیروں، عاملوں اور مولویوں کی طرف دوڑنے لگتے ہیں .اور ان میں بھی کوئی انسان کا
بچہ، مسلمان ہوتو زیادہ سے زیادہ قرآنی آیات اور مسنون دعاؤیں لکھ ،پڑھ کر پھونکے
گا،نا ۔
ارے بھائی
جسے آپ کی تکلیف سے زیادہ آپ کی جیب کی فکر ہو وہ کیا آپ کے دکھ ،درد کو سمجھے گا
۔اسے زیادہ سے زیادہ آپ کیساتھ ہمدردی ہی ہو سکتی ہے ۔وہ اپکی تکلیف و پریشانی کو
فقط سمجھ سکتا ہوگا، پر تمہاری تکلیف کو تو دور نھیں کرسکتا نا ۔راحت دینے والی
ذات ہے تو وہ اللہ کی ہی ہے ، دکھ ،درد دور کرنے والی ذات ہے تو وہ صرف ایک اللہ
ہی ہے ۔
اور اگرکوئی
پریشانی میں مبتلا ہے تو اپنے رب کو ہی کیوں نھیں پکارتا. اس کیےسامنے فریاد کیوں
نھیں کرتا ۔ کہ باباؤں ،عاملوں ،حساب کرنے والے جادوگروں ،جھوٹے پیروں ، فراڈی
ملاؤں کی طرف دوڑ نے لگتا ہے ۔
دیکھئے نا
ماں بچے کو روتے ہوئے کھبی نھیں دیکھ سکتی .اور اللہ رب العزت تو 70 ماؤں سے بھی
زیادہ مہربان ہیں۔
تو پھراللہ
رب العزت ہمیں کیسے بے یار و مدد گار چھوڑسکتے ہیں ۔کمی ہے تو اس کے سامنے سر جھکانے میں ہے
..کبھی سر جھکا کے دیکھ تو لو .اللہ کی قسم جو سکون ملے گا وہ کسی اور چیز سے کبھی
بھی نھیں ملے گا ۔
پھر دیکھنا
تکلیفیں کیسے دور ہوتی ہیں ۔
No comments:
Post a Comment