مسلم
شریف آداب کا بیان
ابو
القاسم کنیت رکھنے کی ممانعت اور ناموں میں سے جو نام مستحب ہیں ان کے بیان میں
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ
بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا و قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا
جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ
عَبْدِ اللَّهِ قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلَامٌ فَسَمَّاهُ مُحَمَّدًا
فَقَالَ لَهُ قَوْمُهُ لَا نَدَعُکَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی
اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقَ بِابْنِهِ حَامِلَهُ عَلَی ظَهْرِهِ
فَأَتَی بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ
اللَّهِ وُلِدَ لِي غُلَامٌ فَسَمَّيْتُهُ مُحَمَّدًا فَقَالَ لِي قَوْمِي لَا
نَدَعُکَ تُسَمِّي بِاسْمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسَمَّوْا بِاسْمِي
وَلَا تَکْتَنُوا بِکُنْيَتِي فَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ أَقْسِمُ بَيْنَکُمْ
Jabir b. 'Abdullah reported that a child was born to a person amongst us and he gave him the name of Muhammad. Thereupon his people said: We will not allow you to give the name of Muhammad (to your child) after the name of Allah's Messenger (may peace be upon him). He set forth with his son carrying him on his back and came to Allah's Apostle (may peace be upon him), and said: Allah's Messenger a son has been born to me and I have given him the name after the name of Allah's Messenger (may peace be upon him), whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Give him my name but do not give him my kunya, for I am Qasim in the sense that I distribute (the spoils of war) and the dues of Zakat amongst you.
عثمان
بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم، عثمان، اسحاق جریر، منصور سالم ابن ابی جعد جابر،
ابن عبداللہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی کے ہاں بچہ پیدا ہوا
تو اس نے اس کا نام محمد رکھا تو اسے اس کی قوم نے کہا ہم تجھے رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم کے نام پر نام نہیں رکھنے دیں گے وہ آدمی اپنے بیٹے کو اپنی پیٹھ پر
اٹھا کر چلا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول
میرے ہاں بچہ پیدا ہوا تو میں نے اس کا نام محمد رکھا لیکن میری قوم نے مجھے کہا
ہم تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر نام نہیں رکھنے دیں گے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت پر کنیت نہ
رکھو میں تقسیم کرنے والا ہوں اور تم میں تقسیم کرتا ہوں۔
No comments:
Post a Comment