جلال الدین سرخ
پوش بخاری
Jalaluddin Surkh-Posh Bukhari
جلال
الدین بخاری کا مزار
میر
سرخ، میر بزرگ، مخدوم العظم، تاریخ پیدائش595 ہجری (1199 عیسوی)
بخاراتاریخ وفاتc. 690 ہجری (1291 عیسوی)
اچ احترامب اسلام (سہروردیہ)مؤثر شخصیات بہاؤالدین زکریا ملتانی متاثر شخصیاتجنوبی ایشیائی تصوف
بخاراتاریخ وفاتc. 690 ہجری (1291 عیسوی)
اچ احترامب اسلام (سہروردیہ)مؤثر شخصیات بہاؤالدین زکریا ملتانی متاثر شخصیاتجنوبی ایشیائی تصوف
سید
جلال الدین بخاری (1192ء تا 1291ء) اچ شریف(پاکستان) میں مدفون ایک مشہور صوفی
بزرگ ہیں۔پاکستان ( میں سندھ کے ضلع بدین میں یونین کونسل عبداللہ شاہ کا سید
خاندان انکی ہی اولاد میں سے ہیں) اور ہندوستان کے اکثر ساداتِ بخاری کے جد ہیں۔
آپ امیر ل سرخ اور سید جلال الدین سرخ پوش کے نام سے بھی مشہور ہیں۔مخدوم جہانیاں
جہاں گشت انہی کے سلسلہ کے ایک مشہور بزرگ ہیں۔
ابتدائی
حالات
آپ
کا نام حسن جلال الدین تھا اور آپ 5 ذی الحجۃ 595ھ کو بخارا (موجودہ ازبکستان) میں
پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم بخارا ہی سے حاصل کی اور بچپن ہی سے روحانی وجوہات سے
مشہور ہو گئے۔ جوانی سے پہلے ہی ان کے 1500 سے زائد عالم مرید ہو چکے تھے۔ آپ نے
بخارا میں سید قاسم کی بیٹی سیدہ فاطمہ سے شادی کی جن سے دو بچے سید علی اور سید
جعفر پیدا ہوئے۔ بیوی کی وفات کے بعد آپ اپنے دونوں بچوں کو لے کر بخارا سےپنجاب
کے علاقے بھکر ہجرت کر گئے۔
فاطمہ
(پہلی بیوی)
بخاری
کی پہلی بیوی سیدہ فاطمہ، سید قاسم کی بیٹی تھی. بخاری اور فاطمہ کے دو بچے، علی
اور جعفر تھا. 635 ھ میں، فاطمہ کی موت کے بعد، بخاری بخارا سے بھکر ان کے دو
بیٹوں کے ساتھ منتقل کر دیا گیا. [3] علی اور جعفر بخارا میں دفن ہیں.
زہرہ
(دوسری بیوی)
بھکر
میں ، بخاری نے سید محمد امام مکی کے بیٹے سید بدرالدین کی بیٹی بی بی طاہرہ (
زہرہ ) سے شادی کی . زہرہ اور بخاری کے دو بیٹے تھے صدرالدین محمد غوث (جو پنجاب
میں منتقل ہے ) اور بہاؤ الدین محمد معصوم . ان کی اولاد ٹھٹھہ ، اوچ ( دیوگڑھ )
اور لاہور کے ارد گرد رہتے ہیں۔ صدرالدین محمد غوث کی بیٹی نے جہانیاں جہان گشت سے
شادی کی.
بی
بی فاطمہ حبیبہ سعیدہ (تیسری بیوی)
زہرہ
کی موت کے بعد ، بخاری بدرالدین بھکری کی دوسری بیٹی ، بی بی فاطمہ حبیبہ سعیدہ سے
شادی کر لی . ان سے ایک بیٹا ، سید احمد کبیر ( احمد کبیر ) تھے ، جو مخدوم
صدرالدین اورجہانیاں جہان گشت کا باپ تھا .یہ تاریخ کی کتابوں کے اندر ذکر کیا
جاتا ہے کہ سید صدرالدین ، سید محی الدین اور سید شمس جو سید بدرالدین کے بھائی
تھے اسے بخاری کو اپنی بیٹیوں کی شادی کرنے پر اعتراض کیا اور اسے بھکر سے بخاری
جلاوطن کیا.
تبلیغ
آپ
نے سندھ اور پنجاب میں تبلیغ کی خاطر بہت سفر کیے۔ آپ نے سومرو، چدڑ، مزاری، وارن
اور دیگر قبائل نے آپ کی وجہ سے اسلام قبول کیا۔ روایات کے مطابق آپ کی ملاقات
چنگیز خان سے بھی ہوئی جو پہلے آپ کا مخالف تھا مگر بعد میں اس کے اپنی ایک بیٹی
کی شادی سید جلال الدین سے کر دی جو مسلمان ہو گئی۔ اس کے علاوہ آپ نے دیگر شادیاں
بھی کیں جن کی وجہ سے کئی مشہور اولیاء پیدا ہوئے۔ مثلاً سید محمد غوث، مخدوم
جہانیاں جہاں گشت وغیرہ۔ سندھ اور جنوبی پنجاب میں آپ کی کوششوں سے اسلام کو بہت
تقویت ملی۔
تصانیف
آپ
کی مشہور تصانیف میں درج ذیل شامل ہیں:
اخبار
الاخیارمظہرِ جلالیریاضۃ الاحبابسیار الاقطارسیار العارفین
ان
کتابوں کے قلمی نسخے ان کی آل اولاد کے پاس ملتے ہیں جو اچ اور ملتان کے علاوہ
ہندوستان و پاکستان کے دیگر شہروں میں رہتے ہیں۔
وفات
آپ
کا انتقال 95 سال کی عمر میں 19 جمادی الاول690ھ (20 مئی 1294ء) کو ہوا۔ آپ کا
مزار موجودہ بہاولپور کی تحصیل اچ شریف میں ہے۔
No comments:
Post a Comment