تمہارے
لئے دل میں اب بھی جگہ ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
ابھی
مجھ پہ طاری وہی اک نشہ ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
تمہیں
قہقہوں کی کہانی سے مطلب ہے ہنستے رہو گے
کہاں
آنسوؤں کا چلا قافلہ ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
کوئی
آسماں پر ستاروں کی شمعیں لئے منتظر ہے
اکیلا
نہ جانے وہ کب سے کھڑا ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
ہر
اک سانس میری شرابور آتی ہے خوشبو میں تیری
یہ
کیسی جدائی یہ کیا فاصلہ ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
زمیں
آسماں جیل خانہ ہے تیرا میں سب جانتا ہوں
یہ
جینا نہیں ہے فقط اک سزا ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
اذیت
کے صحرا میں جل کر بھسم ہو گئی روح میری
کوئی
شعر جب مجھ پہ نازل ہوا ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
یہ
سورج یہ سب چاند تارے پہنچ کے وہاں کھو گئے ہیں
مرے
دل میں اتنا بڑا اک خلا ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
کہاں
جائیں کس سے شکستہ دلی کو دلاسہ ملے گا
کہ
دشمن یہاں ساری آب و ہوا ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
زمانہ
کے پہلو میں چلتے ہوئے تم نے دیکھا نہیں اس طرف
ابھی
تک مرے دل میں اسکا گلہ ہے تمہیں کیا پتہ ہے تمہیں کیا خبر
No comments:
Post a Comment