نکلے تھے کسی مکان سے ہم
روٹھے رہے اک جہان سے ہم
بدنامیاں دل سے آنکھ تک تھیں
رسوا نہ ہوئے زبان سے ہم
ہے تنگ جہانِ بود و نابود
اترے ہیں کسی آسمان سے ہم
پھولوں میں بکھر گئے تھے رستے
گزرے نہیں درمیان سے ہم
جو شان تھی ملتے وقت مشتاق
بچھڑے اسی آن بان سے ہم
٭٭٭
No comments:
Post a Comment