آ جاؤ، میں نے سن لی ترے ڈھول کی ترنگ
آ جاؤ، مست ہو گئی میرے لہو کی تال
آ جاؤ، میں نے دھول سے ماتھا اٹھا لیا
آ جاؤ، میں نے چھیل دی آنکھوں سے غم کی چھال
آ جاؤ، میں نے درد سے بازو چھڑا لیا
آ جاؤ، میں نے نوچ دیا بے کسی کا جال
پنجے میں ہتھکڑی کی کڑی بن گئی ہے گرز
گردن کا طوق توڑ کے ڈھالی ہے میں نےڈھال
جلتے ہیں ہر کچھار میں بھالوں کے مرگ نین
دشمن لہو سے رات کی کالک ہوئی ہے لال
دھرتی دھڑک رہی ہے مرے ساتھ ایفریقا
دریا تھرک رہا ہے تو بن دے رہا ہے تال
میں ایفریقا ہوں، دھار لیا میں نے تیرا روپ
میں تو ہوں ،میری چال ہے تیری ببر کی چال
No comments:
Post a Comment