Tuesday, 31 January 2017

Qalel Ho Ka Ziyada Muhabbat Ho " A Beautiful Urdu Ghazl By sauod usmani


قلیل ہو کہ زیادہ ' مگر محبت ہو
 کسی طرح بھی محبت ہو ' پر' محبت ہو

 تمام عمر بھلا کون زندہ رہتا ہے
 سوائےاسکےجسے عمر بھر محبت ہو

 مجھے تو چین نہ پڑتا تھا جب محبت تھی
 یہ شخص بیٹھ نہ پائے اگر محبت ہو

 قبائے نم ! یہی حق ہے برستی بارش کا
 خراب کرتی شرابور تر محبت ہو

 تو جانتا نہیں کتنی دراز ہوتی ہے
 اگر یہ زندگیء مختصر محبت ہو

 ہر ایک جھیل پہ مرغابیاں نہیں آتیں
 محبتوں کے لیے سربسر محبت ہو

 جو ایک بار کے قائل ہیں ان سے پوچھیے گا
وہ کیا کرے جسے بار ِدگر محبت ہو

 تو ایک شخص مجھے بھول جانا چاہیے نا
سعود مجھ کو اگر راس ہر محبت ہو


 (سعود عثمانی)

khushboo ki tarteeb hawa kay raqas main ha '' A beautifull urdu ghazal by parveen shakir


خوشبو کی ترتیب ، ہَوا کے رقص میں ہے
 میری نمو ، میرے ہی جیسے شخص میں ہے

 وہ میرا تن چُھوئے ، من میں شعر اُگائے
 پیڑ کی ہریالی بارش کے لمس میں ہے

 سوچ کا رشتہ سانس سے ٹوٹا جاتا ہے
 لُو سے زیادہ جبر فضا کے حبس میں ہے

 دن میں کیسی لگتی ہو گی، سوچتی ہوں
 ندی کا سارا حُسن تو چاند کے عکس میں ہے

 میری اچھائی تو سب کو اچھّی لگی
 اُس کے پیار کا مرکز میرے نقص میں ہے

 ایسی خالی نسل کے خواب ہی کیا ہوں گے
جس کی نیند کا سَر چشمہ ہی چرس میں ہے!

 <پروین شاکر>

Bahar Rut Main Ujar Rastay Taka kro Gay Tu Ro Paro Gay A Beautiful Urdu Ghazal


 بہار رُت میں اجاڑ راستے ، تکا کرو گے تو رو پڑو گے
کسی سے ملنے کو جب بھی محسن ، سجا کرو گےتو رو پڑو گے

 تمھارے وعدوں نے یار مجھ کو ، تباہ کیا ہےکچھ اس طرح سے
 کے زندگی میں جو پھر کسی سے ، دغا کرو گے تو رو پڑو گے

 میں جانتا ہوں میری محبت ، اجاڑ دے گی تمہیں بھی ایسی
 کے چاند راتوں میں اب کسی سے ، ملا کرو گے تو رو پڑو گے

 برستی بارش میں یاد رکھنا ، تمہیں ستائیں گی میری آنکھیں
 کسی ولی کے مزار پر جب دعا کرو گے تو رو پڑو گے . . .


Ya Basti Jani Pahchani Bohat HAi " A Beautiful Urdu Ghazal By iftkhar arif


یہ بستی جانی پہچانی بہت ہے
 یہاں وعدوں کی ارزانی بُہت ہے

 شکستہ لفظ لکھے جا رہے ہیں
 مگر لہجوں میں ویرانی بُہت ہے

سبک ظرفوں کے قابو میں نہیں
 لفظ مگر شوقِ گل افشانی بُہت ہے

 ہے بازاروں میں پانی سر سے اونچا
مرے گھر میں بھی طغیانی بُہت ہے

 نہ جانے کب مرے صحرا میں آئے
 وہ اک دریا کہ طوفانی بُہت ہے

 نہ جانے کب مرے آنگن میں رہے  
 وہ اک بادل کہ نقصانی بُہت ہے

  

Halat K Qadmoon MAin Qalandar Nahi Girta " A Beautiful Urdu Ghazal By qateel shafai,


حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
 ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا

 گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
 لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا

 سمجھو وہاں پھلدار شجر کوئی نہیں ہے
 وہ صحن کہ جِس میں کوئی پتھر نہیں گرتا

 اِتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی سے
 اِس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا

 انعام کے لالچ میں لکھے مدح کسی کی
 اتنا تو کبھی کوئی سخنور نہیں گرتا

 حیراں ہے کوئی روز سے ٹھہرا ہوا پانی
 تالاب میں اب کیوں کوئی کنکر نہیں گرتا

 اس بندہء خوددار پہ نبیوں کا ہے سایا
جو بھوک میں بھی لقمہء تر پر نہیں گرتا

 کرنا ہے جو سر معرکہِ زیست تو سُن لے
 بے بازوئے حیدر، درِ خیبر نہیں گرتا

 قائم ہے قتیل اب یہ میرے سر کے ستوں پر
 بھونچال بھی آئے تو مرا گھر نہیں گرتا

Ghazal Qasmain Sataroon Ki day Kar Araz e Karain " A Beautiful Urdu Gahzal

َدائیں حشر جگائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،
خیال حرف نہ پائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

چمن کو جائے تو دَس لاکھ نرگسی غنچے،
زَمیں پہ پلکیں بچھائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

غزال قسمیں ستاروں کی دے کے عرض کریں،
حُضور! چل کے دِکھائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

اُداس غنچوں نے جاں کی اَمان پا کے کہا،
لبوں سے تتلی اُڑائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

وُہ پنکھڑی پہ اَگر چلتے چلتے تھک جائے،
تو پریاں پیر دَبائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

یہ شوخ تتلیاں ، بارِش میں اُس کو دیکھیں تو،
اُکھاڑ پھینکیں قبائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

حلال ہوتی ہے پہلی نظر تو حشر تلک،
حرام ہو جو ہٹائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

جو کام سوچ رہے ہیں جناب دِل میں اَبھی،
وُہ کام بھول ہی جائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

سرہانے میر کے ٹُک فاتحہ کو گر وُہ جھکے،
تو میر شعر سنائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

غزال نقشِ قدم چوم چوم کر پوچھیں،
کہاں سے سیکھی اَدائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

اَگر لفافے پہ لکھ دیں، ملے یہ ملکہ کو،
تو خط اُسی کو تھمائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

ستارے توڑ کے لانے کی کیا ضرورت ہے،
ستارے دوڑ کے آئیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

جفا پہ اُس کی فدا کر دُوں سوچے سمجھے بغیر،
ہزاروں ، لاکھوں وَفائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

ہم اُس کے چہرے سے نظریں ہٹا نہیں سکتے،
گلے سے کیسے لگائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

نجومی دیر تلک بے بسی سے دیکھیں ہاتھ،
پھر اُس کو ہاتھ دِکھائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

تمام آئینے حیرت میں غرق سوچتے ہیں،
اُسے یہ کیسے بتائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

صنم کی تجھ کو قسم قیس روک دے یہ غزل،
رفیق مر ہی نہ جائیں، وُہ اِتنا دِلکش ہے،

kbhi sihra tara lahja kabhi barish tari batain '' A Beautiful ghazal by nina adil


ایک ذوالقافیتین غزل

 کبھی صحر ا تر ا لہجہ ، کبھی بارش تری باتیں
 کبھی ٹھنڈا ترا لہجہ ، کبھی آتش تری باتیں

 یہی شیرینی و تلخی طبیعت سیر کرتی ہے
 کبھی کڑوا ترا لہجہ ، کبھی کشمش تری باتیں

 نہیں کوئی طبیبِ دل ستم مائل ترے جیسا
کبھی پھایا ترا لہجہ ، کبھی سوزش تری باتیں

 اندھیرا ہے اگر ڈوبے اگر ابھرے تو سورج ہے
 کبھی کورا ترا لہجہ ، کبھی دانش تری باتیں

بھڑکتی بجھتی ہے پل پل چراغِ زندگی کی لَو
 کبھی رسیا ترا لہجہ ، کبھی رنجش تری باتیں

 متاعِ زیست ہے نیناؔ یہی غربت یہی دولت
کبھی کاسہ ترا لہجہ ، کبھی بخشش تری باتیں

 نیناؔعادل

koi suhani sham ho tara mata sath ho A beautiful urdu ghazal


برستی بارش میں دل کی آواز ...

کوئی سہانی شام ہو ،
تیرا میرا ساتھ ہو

 میرے ان ہاتھوں میں
 بس تیرا ہاتھ ہو

 کالے گہرے بادل چھائیں ،
کڑکے بجلی زوروں سے

 سرد ہوا ہو ، رم جھم ہو
، پیار کی برسات ہو

 بھیگیں دونوں مل کر جاناں ،
ایسے سہانے موسم میں

 تیری میری چاہت کی ،
 جو پہلی ملاقات ہو

 مٹ جائیں احساس سبھی ،
 گر آجاؤ تم بانہوں میں

 ہم کو خبر ہی نہ ہو جاناں ،
دن ہو یا کہ رات ہو

 میرے سوالوں جوابوں میں،
اور خیالوں حجابوں میں

 کوئی ہے تو بس اک تم ہو ،
 بس تمہاری ہی ذات ہو

 تم کو چاہا تم کو سوچا ،
 مانگا ہے رب سے بهی تجھے

 شامی تم جو مجھے مل جاؤ
، تو یارا کیا بات ہو ؟

bighnay ka ek musalsal silsla barish main ha A beautiful urdu ghazal


  بھیگنے کا اک مسلسل سلسلہ بارش میں ہے
 کیا کسی موسم میں ہوگا جو مزا بارش میں ہے

یُوں کُھلی سڑکوں پر مت پھرنا کہ موسم غیر ہے
اک تو موسم غیر، پھر ٹھنڈی ہوا بارش میں ہے

آسماں کا عکس پانی میں اُترتے ہی کُھلا
آئینے کے سامنے،اک آئینہ بارش میں ہے

 ایسا منظر بس اِسی موسم میں دیکھا جائے ہے
 اک کنارا دھوپ میں اور دوسرا بارش میں ہے

 سانس لیتے پھل ، لچکتی ٹہنیاں ، ہنستے گلاب
 ایسا منظر بھی سرِ شاخِ حیا ، بارش میں ہے

 معجزے سے کم نہیں، یہ زندگی اپنی متین
جیسے تاریکی میں اک جلتا دِیا، بارش میں ہے

kal halki halki barish thi kal taiz hawa ka raqas bhi tha A beautiful urdu ghazal


کل ہلکی ہلکی بارش تھی
 کل تیز ہوا کا رقص بھی تھا

 کل پھول بھی نکھرے نکھرے تھے
کل ان پہ آپ کا عکس بھی تھا

 کل بادل کالے گہرے تھے
 کل چاند پہ لاکھوں پہرے تھے

 کچھ ٹکڑے آپ کی یاد کے
 بڑی دیر سے دل میں ٹھرے تھے

کل یادیں الجھی الجھی تھیں
 اور کل تک یہ نہ سلجھی تھیں

 کل یاد بہت تم آئے تھے
 کل یاد بہت تم آئے تھے

firaq yar ki barish malal ka mosam A beautiful urdu ghazal by mohsain naqvi


فراق یار کی بارش ملال کا موسم
 ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم

 وہ اک دعا جو میری نامراد لوٹ آئی
 زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم

 بہت دنوں سے میرے ذہن کے دریچوں میں
 ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم

 جو بے یقیں ہوں بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
 تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم

 محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
 کبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسم

 کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے”محسن

ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم

محسن نقوی

kabhi barish kabhi Aankhoon main duwaan hota ha A beautiful urdu ghazal


کبھی بارش کبھی آنکھوں میں دہواں ہوتا تھا
 اس طرح ہجر خیالوں میں رواں ہوتا تھا                  
     
کوئی دیوار نہ دوڑی مرے آگے پیچھے
میرے کہنے پہ کبھی دشت رواں ہوتا تھا

 تیری آنکھوں میں کوئی عکس نہ ابھرا
 جس کا اک جزیرہ مرے خوابوں کا جہاں ہوتا تھا     
        
ایک بوڑھے سے شجر پر کہیں لکھا ہوگا
نام تیرا جو کبھی وردِ زباں ہوتا تھا

 تو نہیں ہوتا تھا اطراف میں گرچہ میرے
تیرے ہونے کا مگر مجھ کو گماں ہوتا تھا        
                         
کشتیاں چھیننے والا تو ابھی زندہ ہے
   وہ کوئی اور ہے جو عبرت کا نشاں ہوتا تھا

ایسی بستی سے گزرنا بھی پڑا ہے ہم کو
جس کے ہر کوچے میں غوغائے سگاں ہوتا تھا    
                  
 ہر طرف واعظ و مفتی کا اندیشہ اب ہے
ہائے یہ شہر کبھی شہرِ بتاں ہوتا تھا

جس جگہ تیری حویلی ہے کھڑی، شہزادی
میرے پرکھوں کا یہاں ایک مکاں ہوتا تھا     
                    
آج دیکھا سرِ بازار پھٹے حالوں اسے تیرا شاعر
  جو کبھی شوخ بیاں ہوتا تھا

خاک اڑتی ہے خموشی سے جہاں اب میری
ایک شعلہ سا یہاں رقص کناں ہوتا تھا

   لوگ لیتے تھے مرے ہاتھ کا بوسہ
   اشعر میرا کردار کہانی میں بیاں ہوتا تھا

Aankhain ho gai pur nam barishaoon k mosam main A beautiful urdu ghazal titel udas barish

   
آنکھ ہو گئی پرنم بارشوں کے موسم میں
 کس قدر ہیں تنہا ہم بارشوں کے موسم میں


 درد بھی ہے ہلکا سا ان اداس لمحوں میں
 چین بھی ہے کچھ مدہم بارشوں کے موسم میں


 بہہ گئے بوندوں میں آس کے گھروندے بھی
 پھر ملا نیا اک غم بارشوں کے موسم میں


سرد سرد راتوں کی خنکیوں میں لہجے بھی
منجمد ہوئے پیہم بارشوں کے موسم میں


 بخت سو گئے لیکن جاگتی رہیں آنکھیں
 نیند یوں ہوئی کم کم بارشوں کے موسم میں


 داستان ہجراں میں بے کلی کے زخموں پر
وصل پھر بنے مرہم بارشوں کے موسم میں


 یوں قبا ہے بھیگی کہ جسم و جاں سلگتے ہیں
 لوٹ آؤ نا ہمدم بارشوں کے موسم میں


 چپ لب مگر شیریں گنگنا رہا ہے
 دل کیا عجیب ہے سرگم بارشوں کے موسم میں 

Mukh ko khonay wali ha dunya ronay wali ha barish honay wali ha A beautiful urdu ghazal


مجھ کو کھونے والی ہے.
دنیا رونے والی ہے.

جلدی چھتری لے کر آ.
بارش ہونے والی ہے.

 تیری صورت صدیوں سے.
رونے دھونے والی ہے.

 اب تو اجا گھر اجا.
 رات بھی سونے والی ہے.

کھیل میں رخصت کردی ہے.
 گڑیا رونے والی ہے.

 آنکھ تمہاری صحرا سی.
رات بھگونے والی ہے.

میری ذات کا محور وہ.
 لڑکی کونے والی ہے. 

اسامہ امیر

piyas dil ki barha gai barish A beautiful urdu ghazal



رگ و پے میں سما گئی بارش
 پیاس دل کی بڑھا گئی بارش

 طاق _ نسیاں کی خامشی میں پھر
 جل ترنگ اک بجا گئی بارش !

 دیکھ نیرنگی _ تمنا ، دوست
 دھوپ چاہی تھی ، آ گئی بارش !

 کیا خبر ابر کے سفیروں کو
کتنی شمعیں بجھا گئی بارش !

 تو کہیں بھیگتا نہ ہو تنہا
ایک دھڑکا لگا گئی بارش

 بند کھڑکی کے صاف شیشوں پر
عکس تیرا بنا گئی بارش

 آج مٹھی جو کھول کر دیکھا
 نام تیرا مٹا گئی بارش

 وقت _ رخصت تجھے نہیں معلوم
 کتنے آنسو چھپا گئی بارش

 قطرہ قطرہ گری مگر پھر بھی
 زخم گہرا لگا گئی بارش

 چشم _گریاں سے چشم_حیراں تک
 اک دھنک سی بچھا گئی بارش

 گنگنانے لگیں تری یادیں
 تار غم کے ہلا گئی بارش !

کھل گئیں آشنایاں کیا کیا
 گرد _ ماضی ہٹا گئی بارش

 تیرے بے لاگ بھیگ جانے پر
 اپنا مشکیزہ ڈھا گئی بارش

 ڈاکٹر احمد ندیم رفیع

Kal Chohdvi Ki Chand Thi Shab Bhar Raha Charcha Tara " A Beautiful Urdu Ghazal By Muhammad Mateen,


 کل چودھویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا تیرا
 کچھ نے کہا یہ چاند ہے، کچھ نے کہا چہرا تیرا

 ہم بھی وہیں موجود تھے، ہم سے بھی سب پُوچھا کیے
ہم ہنس دیئے، ہم چُپ رہے، منظور تھا پردہ تیرا

 اس شہر میں کِس سے مِلیں، ہم سے تو چُھوٹیں محفلیں
ہر شخص تیرا نام لے، ہر شخص دیوانہ تیرا

کُوچے کو تیرے چھوڑ کے جوگی ہی بن جائیں مگر
جنگل تیرے، پربت تیرے، بستی تیری، صحرا تیرا

تُو باوفا، تُو مہرباں، ہم اور تجھ سے بدگماں؟
 ہم نے تو پوچھا تھا ذرا، یہ وصف کیوں ٹھہرا تیرا

بے شک اسی کا دوش ہے، کہتا نہیں خاموش ہے
 تو آپ کر ایسی دوا، بیمار ہو اچھا تیرا

ہم اور رسمِ بندگی؟ آشفتگی؟ اُفتادگی؟
 احسان ہے کیا کیا تیرا، اے حسنِ بے پروا تیرا

دو اشک جانے کِس لیے، پلکوں پہ آ کر ٹِک گئے
 الطاف کی بارش تیری اکرام کا دریا تیرا

اے بے دریغ و بے اَماں، ہم نے کبھی کی ہے فغاں؟
 ہم کو تِری وحشت سہی ، ہم کو سہی سودا تیرا

ہم پر یہ سختی کی نظر، ہم ہیں فقیرِ رہگُزر
رستہ کبھی روکا تیرا دامن کبھی تھاما تیرا

       ہاں ہاں تیری صورت حسیں، لیکن تُو اتنا بھی نہیں
 اس شخص کے اشعار سے شعر ہوا کیا کیا تیرا

بے درد، سُنتی ہو تو چل، کہتا ہے کیا اچھی غزل
عاشق تیرا، رُسوا تیرا، شاعر تیرا، اِنشا تیرا

محمدمتین ۔

Abar K Charoon Taraf Bar Laga Di Jay " Beautiful Urdu Ghazal

   
 اَبر کے چاروں طرف باڑ لگا دی جائے۔۔"
مفت بارِش میں نہانے پہ سزا دی جائے۔۔

 سانس لینے کا بھی تاوان کیا جائے وُصول،
سب سِڈی دُھوپ پہ کچھ اورگھٹادی جائے۔۔

 رُوح گر ہے تو اُسے بیچا ، خریدا جائے،
وَرنہ گودام سے یہ جنس ہٹا دی جائے۔۔

 قہقہہ جو بھی لگائے اُسے بِل بھیجیں گے،
 پیار سے دیکھنے پہ پرچی تھما دی جائے۔۔

 تجزیہ کر کے بتاؤ کہ منافع کیا ہو،
 بوندا باندی کی اَگر بولی چڑھا دی جائے۔۔

آئینہ دیکھنے پہ دُگنا کرایہ ہو گا،
بات یہ پہلے مسافر کو بتادی جائے۔۔

 تتلیوں کا جو تعاقب کرے چالان بھرے،
 زُلف میں پھول سجانے پہ سزا دی جائے۔۔

یہ اَگر پیشہ ہے تواِس میں رِعایت کیوں ہو،
 بھیک لینے پہ بھی اَب چُنگی لگا دی جائے۔۔

کون اِنسان ہے کھاتوں سے یہ معلوم کرو،
 بے لگانوں کی تو بستی ہی جلا دی جائے۔۔

 حاکمِ وَقت سے قزاقوں نے سیکھا ہوگا،
 باج نہ ملتا ہو تو گولی چلا دی جائے۔۔

 کچی مِٹّی کی مہک مفت طلب کرتا ہے،
قیس کو دَشت کی تصویر دِکھا دی جائے"۔

Kamal Zabt Ka Ya Aakhri Hunar Bhi Gaya " A Beautiful Urdu Ghazal By Sauod Usmani,


کمال ِضبط کا یہ آخری ہنر بھی گیا
میں آج ٹوٹ کے رویا اور اس کے گھر بھی گیا

 یہ دکھ ہے اس کا کوئی ایک ڈھب تو ہوتا نہیں
 ابھی امڈ ہی رہا تھا کہ جی ٹھہر بھی گیا

عجیب غم تھا قبیلے کے حرف کار کا غم
 کہ بے ثمر بھی گیا لفظ ، بے اثر بھی گیا

 یہ ایک پل ، یہ مرا دل ، یہ زرد رنگ کا پھول
ابھی کھلا بھی نہیں تھا ، ابھی بکھر بھی گیا

یہ دشت زاد بگولا ، یہ رقص خو درویش
 اگر میں ٹھیر گیا تو یہ ہم سفر بھی گیا

اگرچہ خلوت ِ جاں سی اماں نہ تھی
 لیکن یہ میرا زخم طلب دل اِدھر اُدھر بھی گیا

سعود عشق بھی لاحق تھا اور زندگی بھی
سو مندمل نہ ہوا اور زخم بھر بھی گیا

 (سعود عثمانی ) "بارش "


Mara Sukoot Mari Ghutagu Samajhti Hai " Beautiful Urdu Ghazal


 مرا سکوت ۔۔۔۔مری گفتگو سمجھتی ہے
مرے مزاج کو تُو۔۔۔صرف تُو سمجھتی ہے ۔

 کبھی تو بھیج محبت کی بے بہا بارش
مری زمین کو کیوں بے نمو سمجھتی ہے ۔

 میں کھینچتا ہوں ورق پر لکیر اداسی کی
 وہ سادہ دل اسے میرا لہو سمجھتی ہے ۔

 کچھ اس لیے بھی خموشی اٹھائے پھرتا ہوں
کہ سچ کہوں تو یہ دنیا عدو سمجھتی ہے ۔

 یہ صرف تم ہو جسے مجھ سے بدگمانی ہے
 وگرنہ خلق تو مجھ کو گرُو سمجھتی ہے ۔

میں اپنے دل میں ہوں ناکامیوں پہ شرمندہ
اور ایک وہ کہ مجھے سرخرو سمجھتی ہے ۔

 اسے مرید کروں گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس آستانے کا
 جو کار۔ عشق کو طوق۔گلُو سمجھتی ہے ۔ ۔ ۔

 ع ر واصفؔ

Thak Gaya Hun Main Akala Sa Sitarah Tara " A Beautiful UrdU Ghazal By iftkhar bukhari

  
تھک گیا ہوں میں اکیلا سا ستارہ تیرا
دور کتنا ہے ابھی رات، کنارا تیرا

ایک بارش ترے احسان کی کافی ہے مجھے
میں جو پھرتا ہوں سمیٹے ہوئے گارا تیرا

 آئنہ ٹوٹے گا اک روز یہ کہہ کر مجھ سے
 اب نہ ہوگا کبھی دیدار دوبارہ تیرا

رات بھر جاگتی رہتی ہے مری بے خوابی
 لوٹ کر آیا نہیں خواب نظارہ تیرا

 دور ہلتے ہیں کسی سایہء امید کے ہاتھ
جانے کس دشت میں مارے گا اشارہ تیرا

افتخار بخاری


Labels

aa ki kahawtain (13) Aabi Makhnavi (4) Aadam Shair (6) Aan Ziban or Jan (2) Abdul Hameed Adam (2) Acceptance (3) Afghan (1) Africa (2) afzal rao gohar (4) Ahmad Faraz (137) Ahmad mushtaq (23) Ahmad nadeem qasmi (12) Ahmed Faraz (5) Al Aula (1st Year) (6) alama semab akbar abadi (32) Aleppo (2) alif ki kahawtain (8) Allama Muhammad Iqbal (82) andra warma (2) Answer (4) anwar masuod (2) Auliya Allah (2) Aurat (6) aziz ajaz (3) Baa ki kahawtain (18) babu gopinath (2) Bahadur Shah Zafar (2) bail or gadha (2) band e quba (1) bano qudsia (3) barish (30) Beautiful Urdu Barish Ghazal (23) Beautiful Urdu poetry By Allama Semab Akbar Abadi (29) Bismil Azeem Abadi (18) Books (11) brautifull Urdu Poetries by parveen shakir (3) cha ki kahawtain (10) Children (2) China (2) chor (5) College (3) daal ki kahawtain (10) Dagh Dehlawi (118) Democracy (2) Democracy & Pakistan (2) dhal ki kahawtain (2) DHRAAM (1) dil (2) Divorce (10) download (7) Eain ki kahawtain (2) Education (5) Eid Ka Chand (3) elam (5) eman (3) English (142) English PROVERBS (96) Faiz Ahmad Faiz (21) faraiz (6) Fatawa (14) Finance (7) gaaf ki kahawtain (8) geet (52) ghazal (1279) Ghazal naaz ghazal (2) Ghazals by mirza asadullah ghalib (123) Ghulam Hussain (2) Ghulam Ibn e Sultan (5) girl (3) ha ki kahawtin (3) haa ki kahawtain (4) Hadisa (2) hadisain (223) Hajj (3) halaku khan (2) Halima Saadia (2) Hasrat Mohani (2) haya (4) Hazar Al Ebaha (3) Hazrat Abu Bakr Siddiq (2) hijab (13) hikayaat (48) history (35) huqooq (2) Ibn e Insha (87) ibraheem dahlvi zooq (2) iftkhar arif (2) Imran Sereis Novels (8) India (3) intkhab Ahmad nadeem qasmi (7) Intzar hussain (2) Ishq (3) islamic (319) Islamic Books (8) Islamic Poetries (10) Islamichistory (18) Janazah (2) Jawab (3) jeem ki kahawtain (13) Jihad (2) jumma (2) kaf ki kahawtain (15) karam hadri (2) khaa ki kahawtin (4) Khawaja Haider Ali aatish (2) king (6) Krishn Chander (5) Krishna Chander (6) laam ki kahawtain (4) Letter (2) Love (5) maa (9) Madrasa (3) Maka Zunga (2) Makrohat (3) Manzoor Hussain Tuor (2) marriage (2) Masnoon Duain (2) Maulana Faiz ul Bari sab (2) Mazameen (96) Mazhar Kaleem (9) Mazhar ul Islam (3) meem ki kahawtain (12) Menses (3) mera jee (71) mir taqi mir (252) mirza asadullah ghalib (126) mohsin naqvi (12) molana tajoor najeeb abadi (2) molvi (6) mufsdat (2) muhammad bilal khan (2) mukalma (2) Munshi Prem Chand (4) Musharraf Alam zauqi (6) muskrahat (2) Mustahabbat (3) muzaffar warsi (3) naatain (8) namaaz (14) nasir kazmi (5) nikah (5) noon ki kahawtain (5) Novels (15) Novels Books (11) pa ki kahawtain (8) Pakistan (4) parveen shakir (50) poetry (1309) Poetry By Ahmed Fawad (41) Professor Ibn Kanwal (4) PROVERBS (370) qaaf ki kahawtain (2) qateel shafai (5) Question (3) Qurbani (2) ra ki kahawtain (3) Raees Farogh (27) Rajinder Singh Bedi (39) Reading (2) Rozah (4) Saadat Hasan Manto (39) sabaq aamoz (55) Sabolate Aager (2) saghar nizami (2) saghar Siddiqui (226) Sahih Bukhari Sharif (78) Sahih Muslim Shareef (4) Sahih Muslim Sharif (48) saifuddin saif (2) Salma Awan (11) Samaryab samar (4) Sarwat Hussain (5) Saudi Arabia (2) sauod usmani (2) Sawal (3) School (3) seen ki kahawtain (10) Shakeel Badauni (2) sheen ki kahawtain (2) sirat al nabi (4) Sister (2) Society (7) Stop adultery (2) Stories (218) Students (5) Study (2) Sunan Abu Daud Shareef (39) Sunan Nasai Shareef (49) Sunnat (5) syed moeen bally (2) Syeda Shagufta (6) Syrian (2) ta ki kahawtain (8) Taharat (2) Tahreerain (100) Taqdeer (2) The Holy Quran (87) toba (4) udru (14) UMRAH (3) University (2) urdu (239) Urdu Beautiful Poetries By Ahmed Faraz (44) URDU ENGLISH PROVERBS (42) Urdu Poetry By Ahmed Faraz (29) Urdu Poetry By Dagh Dehlawi (117) Urdu poetry By Mir Taqi Mir (171) Urdu Poetry By Raees Farogh (27) Urdu potries By Mohsin Naqvi (10) URDU PROVERBS (202) urdu short stories (151) Urdu Short Stories By Aadam Shair (6) Urdu Short Stories by Ghulam Hussain (2) Urdu Short Stories by Ishfaq Ahmed (2) Urdu Short Stories by Krishn Chander (5) Urdu Short Stories by Krishna Chander (6) Urdu Short Stories by Munshi Prem Chand (2) Urdu Short Stories By Professor Ibn Kanwal (4) Urdu Short Stories by Rajinder Singh Bedi (39) Urdu Short Stories By Saadat Hasan Manto (5) Urdu Short Stories By Salma Awan (11) Urdu Short Story By Ghulam Ibn e Sultan (5) Urdu Short Story By Ibn e Muneeb (11) Urdu Short Story By Mazhar ul Islam (2) Urdu Short Story By Musharraf Alam zauqi (6) Valentine Day (9) wadu (3) wajibat (4) wajida tabassum (2) waqeaat (59) Wasi Shah (28) wow ki kahawtain (2) writers (2) Wudu (2) yaa ki kahawtain (2) yaer (2) za ki kahawtain (2) Zakat (3) zina (10)