بارش
کی برستی بوندوں نے
جب دستک دی
دروازے پر
محسوس ہوا تم
آئے ہو
انداز
تمھارے جیسا تھا
ہوا
کے ہلکے جھونکے کی
جب آہٹ پائی
کھڑکی پر
محسوس ہوا تم
گزرے ہو
احساس
تمھارے جیسا تھا
میں
نے گرتی بوندوں کو
روکنا چاہا
ہاتھوں پر
ایک سرد سا پھر
احساس ہوا
وہ لمس
تمھارے جیسا تھا
تنہا
میں چلا پھر بارش میں
تب ایک جھونکے
نے ساتھ دیا
میں سمجھا تم ہو
ساتھ میرے
وہ ساتھ
تمھارے جیسا تھا
پھر
رک گئ وہ بارش بھی
رہی نہ باقی آھٹ
بھی
میں سمجھا مجھے
تم چھوڑ گئے
انداز
تمھارے جیسا تھا
No comments:
Post a Comment