برستی
بارش میں دل کی آواز ...
کوئی
سہانی شام ہو ،
تیرا
میرا ساتھ ہو
میرے ان ہاتھوں میں
بس تیرا ہاتھ ہو
کالے گہرے بادل چھائیں ،
کڑکے
بجلی زوروں سے
سرد ہوا ہو ، رم جھم ہو
،
پیار کی برسات ہو
بھیگیں دونوں مل کر جاناں ،
ایسے
سہانے موسم میں
تیری میری چاہت کی ،
جو پہلی ملاقات ہو
مٹ جائیں احساس سبھی ،
گر آجاؤ تم بانہوں میں
ہم کو خبر ہی نہ ہو جاناں ،
دن
ہو یا کہ رات ہو
میرے سوالوں جوابوں میں،
اور
خیالوں حجابوں میں
کوئی ہے تو بس اک تم ہو ،
بس تمہاری ہی ذات ہو
تم کو چاہا تم کو سوچا ،
مانگا ہے رب سے بهی تجھے
شامی تم جو مجھے مل جاؤ
،
تو یارا کیا بات ہو ؟
No comments:
Post a Comment