مجھ
کو کھونے والی ہے.
دنیا
رونے والی ہے.
جلدی
چھتری لے کر آ.
بارش
ہونے والی ہے.
تیری صورت صدیوں سے.
رونے
دھونے والی ہے.
اب تو اجا گھر اجا.
رات بھی سونے والی ہے.
کھیل
میں رخصت کردی ہے.
گڑیا رونے والی ہے.
آنکھ تمہاری صحرا سی.
رات
بھگونے والی ہے.
میری
ذات کا محور وہ.
لڑکی کونے والی ہے.
اسامہ امیر
No comments:
Post a Comment