ایک
ذوالقافیتین غزل
کبھی صحر ا تر ا لہجہ ، کبھی بارش تری باتیں
کبھی ٹھنڈا ترا لہجہ ، کبھی آتش تری باتیں
یہی شیرینی و تلخی طبیعت سیر کرتی ہے
کبھی کڑوا ترا لہجہ ، کبھی کشمش تری باتیں
نہیں کوئی طبیبِ دل ستم مائل ترے جیسا
کبھی
پھایا ترا لہجہ ، کبھی سوزش تری باتیں
اندھیرا ہے اگر ڈوبے اگر ابھرے تو سورج ہے
کبھی کورا ترا لہجہ ، کبھی دانش تری باتیں
بھڑکتی
بجھتی ہے پل پل چراغِ زندگی کی لَو
کبھی رسیا ترا لہجہ ، کبھی رنجش تری باتیں
متاعِ زیست ہے نیناؔ یہی غربت یہی دولت
کبھی
کاسہ ترا لہجہ ، کبھی بخشش تری باتیں
نیناؔعادل
No comments:
Post a Comment