کی پیدائش و وفیات کے حوالے سے
چند دلچسپ باتیں :
1- مشرق کے حافظ (حافظ الشرق) امام ابو بکر الخطیب اور مغرب کے حافظ (حافظ
الغرب) امام ابن عبد البر دونوں سنہ 463 ھ میں فوت ہوئے۔
2- جس سال امام ابو حنیفہ فوت ہوئے (سن 150 ھ)، اسی سال امام شافعی پیدا ہوئے۔
3- جب امام شافعی 204 ھ میں فوت ہوئے اس وقت امام بخاری دس سال کے بچے تھے اور
امام مسلم اسی سال پیدا ہوئے۔
4- نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے آخری صحابی عامر بن واثلہ اللیثی تھے
جو 110 ھ میں فوت ہوئے، اس وقت امام مالک 17 سال کے نوجوان تھے۔
5- تین کبار محدثین جنہیں امیر المؤمنین فی الحدیث کے لقب سے جانا جاتا ہے،
امام سفیان بن عیینہ، امام عبد الرحمن بن مہدی، اور امام یحیی بن سعید القطان،
تینوں ایک ہی سال میں اس دنیا سے رخصت ہوئے (یعنی 198 ھ)۔
6- امام محمد بن سعد کاتب الواقدی اور ان کے استاد محمد بن عمر الواقدی کا آپس
میں رشتہ محدثین کے نزدیک معروف ہے۔ امام ابن سعد 230 ھ میں فوت ہوئے جبکہ ان کے
استاد الواقدی ٹھیک 100 سال پہلے 130 ھ میں پیدا ہوئے۔
7- تین ائمہ الجرح والتعدیل وامراء المؤمنین فی الحدیث: امام یحیی بن معین،
امام علی المدینی، اور امام احمد بن حنبل کی تواریخ پیدائش میں تین تین سال کا فرق
ہے: امام یحیی بن معین 158 ھ میں پیدا ہوئے، اس کے ٹھیک تین سال بعد 161 ھ میں
امام علی المدینی پیدا ہوئے اور اس کے ٹھیک تین سال بعد 164 ھ میں امام احمد بن
حنبل پیدا ہوئے۔
8- امام عجلی اور امام مسلم ایک ہی سال فوت ہوئے (261 ھ)۔
9- امام ذہبی 673 ھ میں پیدا ہوئے جبکہ اس کے ٹھیک 100 سال بعد 773 ھ میں حافظ
ابن حجر پیدا ہوئے۔
10- امام نووی کی وفات کے وقت (676 ھ)، امام ابن تیمیہ 15 سال کے تھے جبکہ امام
ذہبی صرف 3 سال کے بچے تھے۔
سیر اعلام النبلاء ، الوافی بالوفیات ، البدرالطالع
سیر اعلام النبلاء ، الوافی بالوفیات ، البدرالطالع
No comments:
Post a Comment