ماحولیاتی
آلودگی اور اسلامی تعلیمات.
____________________
اس وقت دنیا بھر میں ماحول کی آلودگی ایک سنگین مسئلے کے طور پر حل طلب اور توجہ طلب ھے. چنانچہ مختلف فورمز پر آۓ روز متعدد تجاویز و اقدامات زیر بحث آتے رہتے ہیں. اسی ضمن میں بطور ایک آفاقی اور عالمگیر دین کے اسلام اپنے پیروکاروں کو جو ابدی تعلیمات مہیا کرتا ھے , ان کا مختصر تﺫکرہ قرآن و سنت کی روشنی میں سطور ﺫیل میں پیش خدمت ھے:
(11)..... قرآن مجید میں حقوق اللہ, حقوق العباد اور دیگر بنیادی عقائد و نظریات کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی نے انسان کے ارد گرد کے ماحول کے بارے میں بھی واضح ھدایات عطا کۓ ہیں. کم وبیش ساڑھے سات سو آیات کریمہ میں قدرتی وسائل کے تحفظ اور مثبت استعمال, ماحول کی صفائی, بدن اور لباس کی پاکیزگی اور دوسرے مظاھر فطرت کے بارے میں بحث کی گئی ھے. ارشاد ربانی ھے :____" بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور رات دن کی باہم بدلیوں میں نشانیاں ہیں عقل والوں کیلۓ,جو اللہ کو یاد کرتے ہیں کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے ہیں, اے رب تو نے یہ بیکار نہ بنایا." (آل عمران/190.191)
(22)..... حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ماحول کو آلودگی سے بچانے کیلۓ خصوصی اقدامات کرتے ہوۓ انسانی فضلے کو راستوں اور سایہ دار مقامات پر پھینکنے سے سختی سے منع فرمایا تھا.حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :" لعنت کا سبب بننے والی دو باتوں سے بچو. صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : "یا رسول اللہ ! وہ دو باتیں کیا ہیں ?". آپ نے فرمایا کہ: " ایک یہ کہ آدمی لوگوں کے گزرگاہوں اور راستوں سڑکوں پر قضاء حاجت کرے. اور دوسرا عمل یہ ھے کہ ان کے (نشست و برخاست کیلۓ مخصوص)سایہ کی جگہ میں پیشاب وغیرہ کرکے گندگی پھیلاۓ."
ایک اور روایت میں پل , سڑک , یا (انتظار گاہ جیسے) سایہ دار جگہ پر گندگی پھیلانے سے منع فرمایا گیا ھے.
(3)..... آبی آلودگی سے بچاؤ.
پانی اللہ تعالی کی عظیم نعمت ھے دریا سمندر وغیرہ جیسے آبی ﺫخائر کا تﺫکرہ قرآن پاک میں ایک انمول نعمت کے طور پر کرکے اس کی حفاظت کی طرف اشارہ کیا گیا ھے. فرمان باری تعالی ھے :"اللہ وہی ﺫات ھے جس نے سمندروں کو تمھارے لۓ مسخر کردیا,تاکہ تم ان سے تازہ گوشت کھا سکو,اور پہننے کیلۓ زیورات حاصل کرسکو".(نحل/14)
(44).... آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی احادیث طیبہ میں عمومی طور پر صفائی کا جابجا حکم دیا ھے کیونکہ ماحول کی صفائی مہم شروع ہی ہوتی ھے اپنی ﺫات کی صفائی سے. ارشاد نبوی ھے: "صفائی ایمان کا ایک حصہ ھے." ایک اور حدیث میں ھے کہ: "پاکیزگی ایک ایسا عمل ھے جو ایمان کی طرف بلاتا ھے". ایک اور روایت میں ھے کہ :"اللہ تعالی پاکیزگی کی صفت رکھتے ہیں اور پاکیزگی کو پسند کرتے ہیں. احسان کرنے والے ہیں اور احسان کو پسند کرتے ہیں. بڑے سخی ہیں اور سخاوت کو پسند کرتے ہیں". ایک صحیح حدیث مشہور ھے کہ:" ایمان کے 70 سے زیادہ حصے ہیں ان میں افضل ترین حصہ لا الہ الا اللہ کہنا ھے جبکہ ادنی حصہ ھے راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا."
(55)..... جنگ کے بارے میں مشہور ھے کہ اس میں سب کچھ جائز ہوتا ھے مگر اسلام کے جنگی اخلاقیات میں ہر اس اقدام سے روکا گیا ھے جس کی وجہ سے ماحول پر برا اثر پڑتا ھے ماحول کی آلودگی کا سبب بنتا ھے یا ماحول کی تازگی کو نقصان پہنچاتا ھے. چنانچہ جنگ کے دوران درختوں اور جنگلات کو کاٹنے اور جلانے سے منع کیا گیا ھے جو زندگی کیلۓ تازہ آکسیجن فراہمی کے ﺫرائع ہیں.
اس وقت دنیا بھر میں ماحول کی آلودگی ایک سنگین مسئلے کے طور پر حل طلب اور توجہ طلب ھے. چنانچہ مختلف فورمز پر آۓ روز متعدد تجاویز و اقدامات زیر بحث آتے رہتے ہیں. اسی ضمن میں بطور ایک آفاقی اور عالمگیر دین کے اسلام اپنے پیروکاروں کو جو ابدی تعلیمات مہیا کرتا ھے , ان کا مختصر تﺫکرہ قرآن و سنت کی روشنی میں سطور ﺫیل میں پیش خدمت ھے:
(11)..... قرآن مجید میں حقوق اللہ, حقوق العباد اور دیگر بنیادی عقائد و نظریات کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی نے انسان کے ارد گرد کے ماحول کے بارے میں بھی واضح ھدایات عطا کۓ ہیں. کم وبیش ساڑھے سات سو آیات کریمہ میں قدرتی وسائل کے تحفظ اور مثبت استعمال, ماحول کی صفائی, بدن اور لباس کی پاکیزگی اور دوسرے مظاھر فطرت کے بارے میں بحث کی گئی ھے. ارشاد ربانی ھے :____" بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور رات دن کی باہم بدلیوں میں نشانیاں ہیں عقل والوں کیلۓ,جو اللہ کو یاد کرتے ہیں کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے ہیں, اے رب تو نے یہ بیکار نہ بنایا." (آل عمران/190.191)
(22)..... حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ماحول کو آلودگی سے بچانے کیلۓ خصوصی اقدامات کرتے ہوۓ انسانی فضلے کو راستوں اور سایہ دار مقامات پر پھینکنے سے سختی سے منع فرمایا تھا.حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :" لعنت کا سبب بننے والی دو باتوں سے بچو. صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : "یا رسول اللہ ! وہ دو باتیں کیا ہیں ?". آپ نے فرمایا کہ: " ایک یہ کہ آدمی لوگوں کے گزرگاہوں اور راستوں سڑکوں پر قضاء حاجت کرے. اور دوسرا عمل یہ ھے کہ ان کے (نشست و برخاست کیلۓ مخصوص)سایہ کی جگہ میں پیشاب وغیرہ کرکے گندگی پھیلاۓ."
ایک اور روایت میں پل , سڑک , یا (انتظار گاہ جیسے) سایہ دار جگہ پر گندگی پھیلانے سے منع فرمایا گیا ھے.
(3)..... آبی آلودگی سے بچاؤ.
پانی اللہ تعالی کی عظیم نعمت ھے دریا سمندر وغیرہ جیسے آبی ﺫخائر کا تﺫکرہ قرآن پاک میں ایک انمول نعمت کے طور پر کرکے اس کی حفاظت کی طرف اشارہ کیا گیا ھے. فرمان باری تعالی ھے :"اللہ وہی ﺫات ھے جس نے سمندروں کو تمھارے لۓ مسخر کردیا,تاکہ تم ان سے تازہ گوشت کھا سکو,اور پہننے کیلۓ زیورات حاصل کرسکو".(نحل/14)
(44).... آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی احادیث طیبہ میں عمومی طور پر صفائی کا جابجا حکم دیا ھے کیونکہ ماحول کی صفائی مہم شروع ہی ہوتی ھے اپنی ﺫات کی صفائی سے. ارشاد نبوی ھے: "صفائی ایمان کا ایک حصہ ھے." ایک اور حدیث میں ھے کہ: "پاکیزگی ایک ایسا عمل ھے جو ایمان کی طرف بلاتا ھے". ایک اور روایت میں ھے کہ :"اللہ تعالی پاکیزگی کی صفت رکھتے ہیں اور پاکیزگی کو پسند کرتے ہیں. احسان کرنے والے ہیں اور احسان کو پسند کرتے ہیں. بڑے سخی ہیں اور سخاوت کو پسند کرتے ہیں". ایک صحیح حدیث مشہور ھے کہ:" ایمان کے 70 سے زیادہ حصے ہیں ان میں افضل ترین حصہ لا الہ الا اللہ کہنا ھے جبکہ ادنی حصہ ھے راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا."
(55)..... جنگ کے بارے میں مشہور ھے کہ اس میں سب کچھ جائز ہوتا ھے مگر اسلام کے جنگی اخلاقیات میں ہر اس اقدام سے روکا گیا ھے جس کی وجہ سے ماحول پر برا اثر پڑتا ھے ماحول کی آلودگی کا سبب بنتا ھے یا ماحول کی تازگی کو نقصان پہنچاتا ھے. چنانچہ جنگ کے دوران درختوں اور جنگلات کو کاٹنے اور جلانے سے منع کیا گیا ھے جو زندگی کیلۓ تازہ آکسیجن فراہمی کے ﺫرائع ہیں.
(66)..... بہت سی بیماریاں آس پاس کی نالیوں کی گندگی اور تعفن زدہ گٹر وغیرہ کی غلاظت سے پھیل جاتی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھروں اور ان کے صحن اور محلے کی گلیوں کو صاف ستھرا رکھنے کا حکم دیکر ماحول کو آلودہ ہونے سے بچانے کے سنہری اصول دیے.
الغرض اسلام نے ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کا ایک نہایت جامع اور واضح پروگرام دیا ھے جس پر من وعن عمل کرکے انسانیت کا یہ سنگین مسئلہ مکمل طور پر حل ہوسکتا ھے بشرطیکہ ہم عملا مسلمان بن جائیں.
No comments:
Post a Comment