بارش
یہ بارشیں بھی تُم سی ہیں
جو برس گئ تو بہار ہیں
جو ٹہر گئ تو قرار ہیں
کبھی آگئ یونہی بے سبب
کبھی چھا گئ یونہی روز و شب
کبھی شور ہے، کبھی چُپ سی ہیں
یہ بارشیں بھی تُم سی ہیں
رات کو اِک دبی ہوئ سی راکھ کو
کبھی یوں ہوا کہ بُجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا
کبھی بوند بوند میں گُم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تُم سی ہیں۔
Excellent
ReplyDeleteشکریہ
ReplyDelete