گیت
ہیں بنسری کے دامن میں
کُچھ
خطائیں اگر اجازت ہو
ڈال
دیں بندگی کے دامن میں
آج
تم کو پُکار کر کوئی
سوگیا
چاندنی کے دامن میں
میرے
اشعار کے قوافی ہیں
جتنے
غم ہیں خوشی کے دامن میں
کُچھ
شگُوفے بہار سے پہلے
گِر
گئے بے خودی کے دامن میں
یاد
آئی بہار کی ساغرؔ
پُھول
دیکھے کسی کے دامن میں
No comments:
Post a Comment