ابو
داود شریف نکاح کا بیان
نکاح
پر رغبت دلانے کا بیان
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ
عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ إِنِّي لَأَمْشِي مَعَ عَبْدِ اللَّهِ
بْنِ مَسْعُودٍ بِمِنًی إِذْ لَقِيَهُ عُثْمَانُ فَاسْتَخْلَاهُ فَلَمَّا رَأَی
عَبْدُ اللَّهِ أَنْ لَيْسَتْ لَهُ حَاجَةٌ قَالَ لِي تَعَالَ يَا عَلْقَمَةُ
فَجِئْتُ فَقَالَ لَهُ عُثْمَانُ أَلَا نُزَوِّجُکَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ
بِجَارِيَةٍ بِکْرٍ لَعَلَّهُ يَرْجِعُ إِلَيْکَ مِنْ نَفْسِکَ مَا کُنْتَ
تَعْهَدُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَئِنْ قُلْتَ ذَاکَ لَقَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ
اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ
الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ
وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ مِنْکُمْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ
عثمان
بن ابی شیبہ، جریر اعمش، ابراہیم، حضرت علقمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے
عبداللہ بن مسعود کے ساتھ منی میں جا رہا تھا اتنے میں ان کو حضرت عثمان رضی اللہ
عنہ ملے اور تنہائی میں گفتگو کرنا چاہی جب عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے دیکھا
کہ ان کو نکاح کی ضرورت نہیں ہے تو مجھ سے کہا اے علقمہ آؤ میں آیا اس وقت حضرت
عثمان نے کہا اے عبدالرحمن کیا ہم تمھارا نکاح کسی کنواری لڑکی سے نہ کر دیں جو
تمھاری کھوئی ہوئی قوت واپس دلا دے اس پر عبداللہ بن مسعود نے کہا تم یہ بات کہتے
ہو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم
میں سے جو شخص نکاح کی طاقت رکھتا ہو وہ نکاح کرے کیونکہ نکاح نگاہ کو نیچی رکھنے
والا اور شرم گاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جو شخص نکاح کی قوت نہ رکھے (یعنی بیوی
کے اخراجات برداشت نہ کر سکے) تو پھر اس کے لیے روزہ ہے کیونکہ روزہ رکھنا اس کے لیے
خصی ہونا ہے (یعنی اس سے شہوت کم ہو جائے گی)
No comments:
Post a Comment