آشا اور آنسو
پیارے لمحے آئیں گے اور مجبوری مٹ جائے
گی
ہم دونوں مل جائیں گے اور سب دوری مٹ
جائے گی
ہر دَم بہنے والی آنکھوں کی مالا بھی
ٹوٹے گی
تیری میری ہستی اس بَیری بندھن سے
چھوٹے گی
لیکن یہ سب باتیں ہیں اپنے جی کے
بہلانے کی
دکھ کی رات میں دھیرے دھیرے دل کا درد
مٹانے کی
روتے روتے ہنستے ہنستے، رُکتے رکتے
گانے کی
سکھ کا سپنا سوکھا ہے اور سوکھا ہی رہ
جائے گا
سونی سیج پہ پریم کہانی پریمی یوں کہہ
جائے گا
ہوتے ہوتے سارا جیون آنکھوں سے بہہ
جائے گا
(پابند نظمیں )
٭٭٭
No comments:
Post a Comment