Showing posts with label cha ki kahawtain. Show all posts
Showing posts with label cha ki kahawtain. Show all posts

Wednesday, 22 February 2017

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۱ )  چاندی کی رِیت نہیں،سونے کی توفیق نہیں    : 

رِیت یعنی دستور۔ یعنی وہ وقت آ گیا ہے کہ دینے دلانے کے لئے چاندی کا دستورنہیں  رہا کیونکہ وہ سستی ہوتی ہے اور سونا اتنا مہنگا ہے کہ خریدنے کی ہمت نہیں۔ یہ کہاوت اس وقت کہی جا تی ہے جب کسی کو چھوٹا موٹا تحفہ دینا مناسب نہیں  معلوم ہوتا اور مہنگا تحفہ خریدنا اپنی مقدرت میں  نہیں  ہوتا۔

( ۲ )  چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات  : 

 پورا چاند بہت کم وقت کے لئے نکلتا ہے جب کہ اس کے بعد آنے والی اندھیری رات لمبی ہوتی ہے۔  زندگی کی خوشیاں  بھی ایسی ہی کم مدت کے لئے ہوتی ہیں  اور انسانی مشکلات کی مدت طویل ہوتی ہے۔ کہاوت میں  عبرت کے ساتھ یہ تنبیہ بھی ہے کہ زندگی کی چار دن کی چاندنی سے جس قدر لطف اندوز ہوا جا سکے اچھا ہے کیونکہ اس کے بعد معلوم نہیں  اندھیری رات میں  کیا پیش آئے۔ کسی کی شہرت یا دولت کی بے ثباتی کو ظاہر کرنا ہو تو بھی یہ کہاوت بولتے ہیں۔

( ۴ )  چار اَبرو صاف    : 

  دنیا کے علائق کو ترک کرنے کی علامت کے طور پر بعض فقیرسر کے بال، ابرو، مونچھیں  اور داڑھی منڈا لیتے ہیں۔ اسی کوچار ابرو صاف کرنا کہتے ہیں  گویا دنیا چھوڑ دی ہے۔

(۵)  چاند پر تھوکنا   : 

اگر چاند کی جانب منھ کر کے تھوکا جائے تو تھوک خود اپنے اوپر ہی آ گرتا ہے۔ گویا یہاں  یہ تنبیہ مقصود ہے کہ اپنے سے بڑے شخص کی برائی سے بچنا چاہئے کیونکہ اس کے خراب نتائج برائی کرنے والے شخص کو ہی بھگتنے پڑتے ہیں۔

(۶)  چار چاند لگ گئے  : 


یعنی رونق اور شان بڑھ گئی۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۷)  چاندی کی جوتی  :

  رِشوت کو چاندی کی جوتی کہا جاتا ہے کیونکہ کسی کو رشوت دینا در اصل اس کو جوتے سے مار نے اور بے عزت کرنے کے مترادف ہے۔ چونکہ چاندی کے روپے رشوت میں  دئے جا رہے ہیں  اس لئے یہ جوتی چاندی کی ہے۔

(۸)  چاک اُتر اپھر نہیں  چڑھتا   :

 چاک یعنی لوہے کا وہ چکر جو بیل گاڑی کے پہیے پر چڑھایا جاتا ہے۔ چاک ایک مرتبہ اتر جائے تو پھر نہیں چڑھایا جا سکتا۔ اسی مناسبت سے اگر کوئی کام ایسا بگڑے کہ اصلاح کے قابل نہ رہے تو یہ کہاوت بولتے ہیں۔

( ۹)  چام پیارا نہیں  کام پیارا ہے  : 

چام یعنی چمڑی یا جسم کی کھال۔ لوگوں  کو کام عزیز ہوتا ہے نہ کہ کام کرنے والا۔

(۱۰)  چپ کی داد خدا کے ہاں   : 

اگر کسی پر ظلم ہو اور وہ صبر سے اُسے برداشت کر لے تو کہتے ہیں کہ اس کی خاموشی کا صلا اللہ کے یہاں ملے گا۔ کمزور اور غریب آدمی کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں  ہوتا کہ وہ اللہ پر بھروسہ کر کے چپ ہو رہے۔

( ۱ ۱) چپے بھر کوٹھری،میاں  محلہ دار  : 

یعنی حیثیت تو اتنی مختصر ہے لیکن باتیں  بڑی بڑی ہیں جیسے کسی چھوٹی سی کوٹھری کا مالک خود کو سارے محلہ کے سربراہ کی حیثیت سے پیش کرے۔ محل استعمال معنی سے ظاہر ہے۔

(۱۲ )  چُپ شاہ کا روزہ رکھا ہے  : 


 لوگ عقیدتاً  مختلف بزرگوں  کے نام سے منتوں  کے روزے رکھتے ہیں۔ کوئی شخص چپ سادھ لے اور ہر بات کا جواب اس کے پاس خاموشی ہو تو طنزیہ کہتے ہیں کہ اس نے چپ شاہ کا روزہ رکھ چھوڑا ہے۔


اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۱۳)  چِت بھی میرا،پَٹ بھی میرا،دونوں  میرے با پ کے: 

سکّے کے ایک رُخ کو چِت اور دوسرے کو پَٹ کہتے ہیں۔ کسی معاملہ کا فیصلہ کرنے کے لئے سکّہ اُچھالا جاتا ہے۔اگر فریقین میں  سے ایک زیادہ طاقتور ہو تو وہ ہر صورت میں  اپنی طاقت کے بل پر جیت جاتا ہے اور علی الاعلان جیتتا ہے۔ کہاوت اسی صورت کو ظاہر کر رہی ہے۔ اسے ’’زبردست کا ٹھینگا سر پر ‘‘ بھی کہتے ہیں۔

( ۱۴)  چٹ روٹی پٹ دال  :

  یعنی اِدھر روٹی تیار ہوئی اور اُدھر فوراً دال بھی بن گئی گویا اولتا آخر معاملہ آناً فاناً نمٹ گیا۔

(۱۵)  چٹ منگنی پٹ بیاہ  : 

 منگنی اور شادی کے درمیان عموماً کچھ دنوں  کا وقفہ ہوتا ہے۔ منگنی کے فوراً بعد ہی بیاہ کسی غیر معمولی وجہ کی بنا پر ہوتا ہے۔ چٹ پٹ یعنی فوراً۔ اگر دو کام یکے بعد دیگرے غیر معمولی جلد بازی سے انجام دئے جائیں تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے۔

( ۱۶)  چراغ سے چراغ جلتا ہے  :

  پرانے زمانے میں  گھر چراغ سے روشن کئے جاتے تھے۔ ایک چراغ جلا کر اُس کی لو سے دوسرے جلائے جاتے تھے۔اس پس منظر میں  کہاوت کا مطلب یہ ہوا کہ ایک شخص سے فیض اور علم دوسروں  تک پہنچتا ہے۔

( ۱۷ )  چرا عاقل کند کارے کہ باز آید پشیمانی   :

  یعنی عقل مند آدمی ایساکام ہی کیوں  کرے کہ بعد میں  پشیمانی کا سامناکر نا پڑے۔ کہاوت میں  تاکید و ترغیب ہے کہ ہر کام آگا پیچھا سوچ کر کرنا چاہئے۔

( ۱۸ )  چراغ گل پگڑی غائب  : 

 یعنی لا قانونیت اتنی بڑھ گئی ہے کہ اِدھر اندھیرا ہوا اور اُدھر کسی اور چیز کا تو ذکر ہی کیا سر سے پگڑی بھی چوری ہو گئی۔



اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۱۹)  چراغ تلے اندھیرا  : 

پرانے زمانے میں  گھروں میں  رات کو چراغ جلائے جاتے تھے۔ چراغ کے نیچے اندھیرا ہوتا ہے جب کہ وہ سارے گھرکو روشن کرتا ہے۔اسی رعایت سے اگرکسی شخص سے ساری دُنیا کو فیض پہنچے لیکن اس کے قریب کے لوگ محروم رہیں  تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے۔اس کا پس منظر ایک حکایت بیان کرتی ہے۔ ایک سوداگر سفر کرتا ہوا ایک بادشاہ کے قلعہ کے پاس پہنچا تو رات ہو چکی تھی اور قلعہ کا دروازہ بند کیا جا چکا تھا۔ا س نے قلعہ کی دیوار کے سایہ میں  رات گزارنے کی ٹھانی کہ بادشاہ کے ڈر سے یہاں کوئی بدمعاش ہمت نہیں کرے گا۔رات کو چور اس کا سارا سامان چرا کر رفو چکر ہو گئے۔ صبح سوداگر اٹھا تو اپنی بدحالی کی فریاد لے کر بادشاہ کے سامنے گیا۔بادشاہ نے اس سے پوچھا کہ ’’تم قلعہ سے باہر کھلے میدان میں  آخر سوئے ہی کیوں ؟‘‘ اُس نے عرض کیا کہ ’’حضور! مجھ کو اطمینان تھا کہ آپ کا اقبال میری حفاظت کرے گا اور کسی کو مجھے لوٹنے کی ہمت نہ ہو گی۔ مجھے خبر نہیں  تھی کہ چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے۔‘‘

( ۲۰ )  چرسی یار کِس کے، دم لگایا کھسکے  : 

چرسی یعنی چرس کا نشہ کرنے والے۔ چرسی کسی کے دوست نہیں  ہوتے۔ انھیں  تو بس چرس کا دم لگانے سے مطلب ہوتا ہے۔ جہاں  یہ پورا ہوا پھر وہ کسی کے نہیں۔ یہ کہاوت مطلبی اور خود غرض شخص کے لئے بولی جاتی ہے۔

( ۲۱)  چڑھتے سورج کو سب پوجتے ہیں   :

  سورج کی پرستش صبح کے وقت ہی کی جاتی ہے۔ شام کو جب سورج ڈوب رہا ہو تو کوئی اس کو نہیں  پوجتا کیونکہ وہ زوال کی نشانی ہے۔ کہاوت کا مطلب یہ ہے کہ ہر آدمی صرف اُسی شخص کا دم بھرتا ہے جس کا ستارہ عروج پر ہو۔ کسی شکست خوردہ  اور زوال پذیر شخص کی جانب کوئی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتا۔

( ۲۲)  چڑھ جا بیٹا سُولی پر، رام بھلی کرے گا    : 


سُولی یعنی پھانسی کا تختہ۔ یہ جملہ لوگ تب کہتے ہیں  جب کوئی مشکل کام کرنا ہو لیکن اس کو خود انجام دینے کے بجائے کسی اور کو تیار کرنے کی کوشش کی جائے۔ رام بھلی کرے گا یعنی اَللہ حافظ و ناصر ہے۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

( ۲۳)  چشم بد دُور  : 

 یہ دُعائیہ فقرہ ہے جو کسی عزیز کو بری نظر سے بچانے کی خاطر کہا جاتا ہے۔

 ( ۲۴)  چکنا گھڑا ہے  :

 چکنے گھڑے پر پانی نہیں  ٹھیرتا ہے۔ اسی مناسبت سے بے غیرت آدمی کو چکنا گھڑا کہا جاتا ہے کیونکہ اس پر کسی بات کا اثر نہیں  ہوتا۔

(۲۵) چلتی کا نام گاڑی ہے  : 

 یعنی جیسے تیسے کام چل ہی رہا ہے سو اِسی پر صبر کر لینا چاہئے۔

( ۲۶)  چمڑی چلی جائے دمڑی نہ جائے  : 

چمڑی یعنی بدن کی کھال۔ دمڑی پہلے زمانے میں  پیسے کے ایک بہت چھوٹے حصہ کو کہتے تھے۔ اب یہ بے وقعتی کے استعارے کے طور پر بولی جاتی ہے۔ کہاوت میں  انتہائی کنجوس آدمی کا ذکر ہے جو ایک دمڑی بھی ہاتھ سے دینے کو تیار نہیں  ہے چاہے اس کی پاداش میں  اس کی کھال ہی کیوں نہ کھینچ لی جائے۔

( ۲۷ )  چندے آفتاب، چندے ماہتاب  :

چاند اور  سورج کی طرح روشن اور خوب صورت۔

( ۲۸ )  چنڈو خانے کی گپ  : 

 یعنی بے پر کی خبر، بے بنیاد بات جیسی چنڈو خانے میں  لوگ نشہ میں  آ کر کیا کرتے ہیں۔

(۲۹ )  چوری اور سینہ زوری  :

  سینہ زوری یعنی بے حیائی۔ ایک تو چوری کی اور اوپر سے اپنی حرکت پر شرم بھی نہیں  آتی۔

(۳۰)  چور کو چور ہی سوجھتا ہے  : 


یعنی چور دوسروں کو بھی چور سمجھتا ہے۔ انسان کی فطرت ہے کہ وہ سب کو اپنی ہی طرح سمجھتا ہے۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

( ۳۱)  چو مکھی لڑتا ہے  : 

چاروں  جانب سے دشمنوں  کے حملے کا مقابلہ کرتا ہے۔ لڑنے میں  بہت تیز اور بہادر ہے۔

( ۳۲)  چوری کا گڑ میٹھا    :

  یوں  تو گڑ میٹھا ہوتا ہے لیکن اگر چوری سے حاصل کیا جائے تو کچھ زیادہ ہی میٹھا محسوس ہوتا ہے۔ یعنی جو فائدہ بھی ناجائز طریقہ سے حاصل کیا جائے وہ زیادہ  پر لطف لگتا ہے۔

( ۳۳)  چور اور لٹھ دو جَنے، ہم باپ پوت اکیلے   : 

 جَنے یعنی لوگ۔ جب کوئی شخص اپنے دفاع میں  فضول اور بے تکی تاویل پیش کرے تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے۔ اس کہاوت سے ایک قصہ منسوب ہے۔ ایک شخص اپنے بیٹے کے ہمراہ کہیں  جا رہا تھا۔ایک سنسان جگہ میں  اچانک ایک لٹھ بند چور سامنے آ گیا اور دھمکی دے کر اُ س کا سارا سامان چھین لیا۔جب وہ شخص اپنے گاؤں  پہنچا اور لوگوں  کو قصہ سنایا تو انھوں  نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایسا کیسے ہو گیا۔اس آدمی نے یہ کہاوت کہی یعنی ’’چور اور اُس کا لٹھ تو دو تھے اور ہم باپ بیٹے اکیلے۔ پھر بھلا دو کے آگے ہم ایک کیا کر سکتے تھے۔‘‘

( ۳۴)  چور کو کھٹکے کا ڈر   :

  چوری کرتے وقت چور کے کان کھڑے رہتے ہیں۔  اِدھر ذرا سا کھٹکا ہوا اور اُدھر وہ رفو چکر ہوا۔ یعنی غلط کام کرنے وا لا چوکنا رہتا ہے اور اُس پر ایک اضطراری کیفیت طاری رہتی ہے۔

( ۳۵)  چور کے پاؤں  کہاں   :

  یہ کہاوت بھی چور کی حالت بیان کر رہی ہے جو ذرا سی آہٹ پا تے ہی بھاگ کھڑا ہوتا ہے۔

(۳۶ )  چُونی بھی کہے مجھے گھی سے کھاؤ  : 


 چونی یعنی بھوسی جانوروں  کو کھلائی جاتی ہے۔ کوئی شخص اس کو گھی تو کیا کسی چیز سے بھی نہیں  کھاتا۔اگر کوئی بے وقعت شخص اس کی اُمید کرے کہ اس کو بھی بڑے لوگوں  کے برابر جگہ دی جائے تو یہ کہاوت کہی جاتی ہے۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۳۷)  چولی دامن کا ساتھ  : 

پہلے زمانے میں  خواتین اپنے دوپٹہ کا پلو قمیص کے گلے میں  اُڑس لیتی تھیں  تاکہ وہ کسی اور چیز میں  اُلجھ کر اُن کی بے پردگی کا باعث نہ ہو۔ یہ گویا  چولی دامن کا ساتھ ہوا  جو انتہائی قربت کی نشانی ہے۔ یہ کہاوت دو چیزوں  کی انتہائی قربت کو ظاہر کرتی ہے۔ مثلاً غزل اور محبت کے جذبات کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

( ۳۸ )  چور کا بھائی اٹھائی گیرہ   :

  اٹھائی گیرہ یعنی جو نظر بچا کر مال لے اُڑے۔ چور اور اٹھائی گیرہ ایک ہی برادری کے فرد ہیں۔  دو  بد قماش اور بد اطوار آدمی یکجا ہو جائیں  تو یہ کہاوت کہی جاتی ہے۔

(۳۹)  چور چوری سے جاتا ہے، ہیرا پھیری سے نہیں جاتا   : 

یعنی پرانی عادتیں  اور خاص کر بُری عادتیں  آسانی سے نہیں  چھٹتی ہیں۔  یہ ایسا ہی ہے جیسے چور اپنی چوری کی عادت بھلے ہی چھوڑ دے لیکن ادھر اُدھر دیکھنا بھالنا اور موقعے تاڑنا اس سے نہیں  چھوٹتا۔ اس کہاوت کے پس منظر کے طور پر ایک حکایت بیان کی جاتی ہے۔ ایک چو رنے آخری عمر میں  چوری سے توبہ کر لی اور اللہ کی یاد میں  باقی زندگی بسر کرنے کی ٹھانی۔ وہ فقیروں  کے ایک گروہ میں  شامل ہو گیا اور عبادات میں  لگ گیا لیکن چوری کی پرانی عادت رہ رہ کر اس کو پریشان کرتی تھی۔ چنانچہ جب سب فقیرسو جاتے تو راتوں  کو وہ اٹھ کر چپکے چپکے ان کی جھولیاں  ٹٹولا کرتا تھا۔ ایک دن ایک فقیر کی آنکھ کھل گئی۔ اس نے جو اپنے ساتھی کو جھولیاں  ٹٹولتے دیکھا تو یہ کہاوت کہی۔

(۴۰)  چور کی داڑھی میں  تنکا   :


 روایت ہے کہ ایک قاضی صاحب کے سامنے چوری کا مقدمہ پیش کیا گیا۔ حاضرین میں  سے کسی نے چوری کی تھی لیکن کوئی اقبال جرم کے لئے تیار نہیں  تھا۔ قاضی صاحب نے اعلان کیا کہ ’’میں  ایک ایسی دُعا جانتا ہوں  جس کے اثر سے چور کی داڑھی میں  خود بخود ایک تنکا پیدا ہو جاتا ہے اور اس طرح اس کو پہچانا جا سکتا ہے‘‘۔ یہ کہہ کر انہوں  نے بظاہر نہایت خضوع و خشوع سے کوئی دُعا پڑھنی شروع کی۔ اس دوران میں  سب کی نظریں  بچا کر ایک شخص چپکے چپکے اپنی داڑھی میں  انگلیوں  سے کنگھی کرنے لگا جیسے تنکا نکالنے کی کوشش کر رہا ہو۔ قاضی صاحب تو تاک میں تھے ہی لہٰذا فوراً اس شخص کو  پکڑ لیا گیا اور اس نے اقبال جرم کر لیا۔  کہاوت کے معنی یہ ہوئے کہ مجرم کے دل کا چور کسی نہ کسی طرح ظاہر ہو ہی جاتا ہے۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۴۱)  چہ دل اور است دُزدے کہ کفے چراغ دارد  : 

یعنی چور کی ہمت تو دیکھو کہ ہتھیلی پر چراغ لے کر چوری کرنے آیا ہے۔ یہ کہاوت تب کہتے ہیں  جب کوئی شخص کھلم کھلا غلط کام کرے اور اسے پکڑے جانے کا کوئی خوف یا شرم نہ ہو۔

( ۴۲)  چھکّے چھوٹ گئے  :

  ہمت ٹوٹ گئی، خوف و ہراس پھیل گیا۔

( ۴۳)  چھوٹا منھ بڑی بات  :

  یعنی کم حیثیت کا ہوتے ہوئے  بڑی بڑی باتیں  کرنا۔ یہ فقرہ لوگ انکساری ظاہر کرنے کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں ۔عام طور پر یہ کہاوت چھچھورے پن کے اظہار پر کہی جاتی ہے۔

( ۴۴) چھاج تو چھاج بی چھلنی بھی بولیں  جس میں  بہتر چھید  :

 یہاں  چھاج ایک بے وقعت چیز کی علامت ہے۔ چھلنی بھی اتنی ہی بے وقعت ہوتی ہے، ساتھ ہی اس میں  بہت سے سوراخ بھی ہوتے ہیں  جو اس کی قیمت کو مزید گھٹانے کا استعارہ ہیں۔ یہ کہاوت ایسے وقت بولی جاتی ہے جب کسی معاملہ میں  کوئی کم حیثیت آدمی کچھ بولے اور اس کی تائید اس سے بھی زیادہ کمزور شخص کرے۔

(۴۵)  چھچھوندر کے سر میں  چنبیلی کا تیل  : 

یعنی نکمے یا نا اہل آدمی کو رُتبہ یا اعلیٰ مقام حاصل ہو گیا جس کا وہ مطلق مستحق نہیں  تھا۔ یہ ایسی ہے بات ہے جیسے چھچھوندر جیسی کم اصل کے سر میں  چنبیلی کا تیل ڈال دیا جائے جو وقت اور پیسے دونوں  کا ضیاع ہے۔

(۴۶)  چھپے رُستمؔ ہونا  :


  رُستمؔ  قدیم ایران کا ایک مشہور پہلوان گزرا ہے۔ اب لفظ رُستم بہادر  شخص کا مترادف ہو کر رہ گیا ہے۔ اگر کوئی شخص ایسا بڑا کام کر ے جس کی اس سے امید نہ ہو تو اُسے چھپا رستم کہا جاتا ہے۔

Tuesday, 21 February 2017

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs



چ ۔ کی کہاوتیں

(۴۷)  چھٹی کا دودھ یاد آ گیا  : 

 بچہ کی پیدائش کے چھٹے دن اس کا سر مونڈا جاتا ہے( مونڈن، عقیقہ)۔ یہ نہیں  معلوم کہ یہاں  اس دن کا دودھ کیوں  مذکور ہے۔ کہاوت کا مطلب ہے کہ بڑی تکلیف اٹھائی یا بہت بڑی آزمائش سے گزرے۔

(۴۸)  چھیلی گئی جی سے، پھاپھا کُٹنی کو بھاویں  ہی نہیں   :

  چھیلی یعنی کمسن لڑکی۔ کُٹنی یعنی نہایت چال باز اور فریب کار عورت جس کو دوسروں  کی  لگائی بجھائی میں  مزا آتا ہو۔ پھاپھا تحقیر کا لفظ ہے اور عورتوں  کی مخصوص زبان ہے۔جی سے گئی یعنی جان سے گئی۔ بھاویں  نہیں یعنی بھاتا ہی نہیں۔ کہاوت کا مطلب یہ ہوا کہ بیچاری معصوم لڑکی کی تو زندگی تباہ ہو گئی لیکن ظالم کٹنی کو پھر بھی چین نہیں آیا۔ جب کسی کی فریب کاری سے کسی اَور کا بہت نقصان ہو چکا ہو لیکن پھر بھی وہ اُس کے در پے آزار ہو تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے۔

( ۴۹ )  چیونٹی کی موت آتی ہے تو اُس کے پر نکل آتے ہیں   :  

عام مشاہدہ ہے کہ چیونٹی کے پر نکل آئیں  تو وہ چراغ کی جانب جاتی ہے اور جل کر مر جاتی ہے۔پَر نکلنا یعنی غرور کا شکار ہونا۔ کسی کے بر ے دن آتے ہیں  تو اس میں  غرور و تکبر پیدا ہو جاتا ہے اور پھر بہت جلد وہ اپنے کیفر کردار کو پہنچ جاتا ہے۔

( ۵۰)  چیل کے گھونسلے میں  ماس کہاں   : 

ماس یعنی گوشت۔  یہ اُمید کرنا کہ چیل کے گھونسلے میں  گوشت مل جائے گا بے کار بات ہے۔ یہ فقرہ مرزا غالبؔ کے ایک شعر کا دوسرا مصرع ہے۔مشہور  ہے کہ مرزا غالبؔ کے چہیتے پوتے ان کی صندوقچی کھول کر اس میں  پیسے تلاش کر رہے تھے۔ مرزا صاحب نے یہ دیکھ کر فی البدیہہ شعر کہا کہ   ؎

پیسہ دھیلا ہمارے پاس کہاں        چیل کے گھونسلے میں  ماس کہاں

(۵۱)  چیونٹی بھی دبنے پر کاٹ لیتی ہے  : 


چیونٹی ایک نہایت حقیر کیڑا ہے لیکن اگراُسے بھی چھیڑا جائے تو وہ بھی اپنے دفاع میں کاٹ لیتی ہے۔  یعنی کوئی شخص کتنا ہی کمزور ہو اگر اپنے حالات سے عاجز آ جائے تو اپنی مقدرت بھر وہ بھی کچھ نہ کچھ کر بیٹھتا ہے۔

اردو محاورے ،کہاوتیں، ضرب الامثال Urdu idioms, proverbs


چ ۔ کی کہاوتیں

( ۵۲)  چیونٹی کے پر نکل آئے  : 

جب چیونٹی کی موت آنے والی ہوتی ہے تو اس کے پر نکل آتے ہیں۔ اسی مناسبت سے کہاوت کا  مطلب ہے کہ اب برے دن آ گئے ہیں، انجام برا ہونے والا ہے۔

(۵۳)  چیونٹیوں  سے بھرا کباب  :

  کباب بذات خود لذیذ اور اچھی چیز ہے لیکن اگر چیونٹیوں  سے بھرا ہو تو بیکار اور نقصان دہ ہے۔اسی سے کہاوت کا استعمال قیاس کیا جا سکتا ہے۔


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Labels

Aabi Makhnavi (4) Aadam Shair (6) Aan Ziban or Jan (2) Abdul Hameed Adam (2) Acceptance (3) Afghan (1) Africa (2) Ahmad Faraz (137) Ahmad mushtaq (23) Ahmad nadeem qasmi (12) Ahmed Faraz (5) Al Aula (1st Year) (6) Aleppo (2) Allama Muhammad Iqbal (82) Answer (4) Auliya Allah (2) Aurat (6) Baa ki kahawtain (18) Bahadur Shah Zafar (2) Beautiful Urdu Barish Ghazal (23) Beautiful Urdu poetry By Allama Semab Akbar Abadi (29) Bismil Azeem Abadi (18) Books (11) Children (2) China (2) College (3) DHRAAM (1) Dagh Dehlawi (118) Democracy (2) Democracy & Pakistan (2) Divorce (10) Eain ki kahawtain (2) Education (5) Eid Ka Chand (3) English (142) English PROVERBS (96) Faiz Ahmad Faiz (21) Fatawa (14) Finance (7) Ghazal naaz ghazal (2) Ghazals by mirza asadullah ghalib (123) Ghulam Hussain (2) Ghulam Ibn e Sultan (5) Hadisa (2) Hajj (3) Halima Saadia (2) Hasrat Mohani (2) Hazar Al Ebaha (3) Hazrat Abu Bakr Siddiq (2) Ibn e Insha (87) Imran Sereis Novels (8) India (3) Intzar hussain (2) Ishq (3) Islamic Books (8) Islamic Poetries (10) Islamichistory (18) Janazah (2) Jawab (3) Jihad (2) Khawaja Haider Ali aatish (2) Krishn Chander (5) Krishna Chander (6) Letter (2) Love (5) Madrasa (3) Maka Zunga (2) Makrohat (3) Manzoor Hussain Tuor (2) Masnoon Duain (2) Maulana Faiz ul Bari sab (2) Mazameen (96) Mazhar Kaleem (9) Mazhar ul Islam (3) Menses (3) Munshi Prem Chand (4) Musharraf Alam zauqi (6) Mustahabbat (3) Novels (15) Novels Books (11) PROVERBS (370) Pakistan (4) Poetry By Ahmed Fawad (41) Professor Ibn Kanwal (4) Question (3) Qurbani (2) Raees Farogh (27) Rajinder Singh Bedi (39) Reading (2) Rozah (4) Saadat Hasan Manto (39) Sabolate Aager (2) Sahih Bukhari Sharif (78) Sahih Muslim Shareef (4) Sahih Muslim Sharif (48) Salma Awan (11) Samaryab samar (4) Sarwat Hussain (5) Saudi Arabia (2) Sawal (3) School (3) Shakeel Badauni (2) Sister (2) Society (7) Stop adultery (2) Stories (218) Students (5) Study (2) Sunan Abu Daud Shareef (39) Sunan Nasai Shareef (49) Sunnat (5) Syeda Shagufta (6) Syrian (2) Taharat (2) Tahreerain (100) Taqdeer (2) The Holy Quran (87) UMRAH (3) URDU ENGLISH PROVERBS (42) URDU PROVERBS (202) University (2) Urdu Beautiful Poetries By Ahmed Faraz (44) Urdu Poetry By Ahmed Faraz (29) Urdu Poetry By Dagh Dehlawi (117) Urdu Poetry By Raees Farogh (27) Urdu Short Stories By Aadam Shair (6) Urdu Short Stories By Professor Ibn Kanwal (4) Urdu Short Stories By Saadat Hasan Manto (5) Urdu Short Stories By Salma Awan (11) Urdu Short Stories by Ghulam Hussain (2) Urdu Short Stories by Ishfaq Ahmed (2) Urdu Short Stories by Krishn Chander (5) Urdu Short Stories by Krishna Chander (6) Urdu Short Stories by Munshi Prem Chand (2) Urdu Short Stories by Rajinder Singh Bedi (39) Urdu Short Story By Ghulam Ibn e Sultan (5) Urdu Short Story By Ibn e Muneeb (11) Urdu Short Story By Mazhar ul Islam (2) Urdu Short Story By Musharraf Alam zauqi (6) Urdu poetry By Mir Taqi Mir (171) Urdu potries By Mohsin Naqvi (10) Valentine Day (9) Wasi Shah (28) Wudu (2) Zakat (3) aa ki kahawtain (13) afzal rao gohar (4) alama semab akbar abadi (32) alif ki kahawtain (8) andra warma (2) anwar masuod (2) aziz ajaz (3) babu gopinath (2) bail or gadha (2) band e quba (1) bano qudsia (3) barish (30) brautifull Urdu Poetries by parveen shakir (3) cha ki kahawtain (10) chor (5) daal ki kahawtain (10) dhal ki kahawtain (2) dil (2) download (7) elam (5) eman (3) faraiz (6) gaaf ki kahawtain (8) geet (52) ghazal (1279) girl (3) ha ki kahawtin (3) haa ki kahawtain (4) hadisain (223) halaku khan (2) haya (4) hijab (13) hikayaat (48) history (35) huqooq (2) ibraheem dahlvi zooq (2) iftkhar arif (2) intkhab Ahmad nadeem qasmi (7) islamic (319) jeem ki kahawtain (13) jumma (2) kaf ki kahawtain (15) karam hadri (2) khaa ki kahawtin (4) king (6) laam ki kahawtain (4) maa (9) marriage (2) meem ki kahawtain (12) mera jee (71) mir taqi mir (252) mirza asadullah ghalib (126) mohsin naqvi (12) molana tajoor najeeb abadi (2) molvi (6) mufsdat (2) muhammad bilal khan (2) mukalma (2) muskrahat (2) muzaffar warsi (3) naatain (8) namaaz (14) nasir kazmi (5) nikah (5) noon ki kahawtain (5) pa ki kahawtain (8) parveen shakir (50) poetry (1309) qaaf ki kahawtain (2) qateel shafai (5) ra ki kahawtain (3) sabaq aamoz (55) saghar Siddiqui (226) saghar nizami (2) saifuddin saif (2) sauod usmani (2) seen ki kahawtain (10) sheen ki kahawtain (2) sirat al nabi (4) syed moeen bally (2) ta ki kahawtain (8) toba (4) udru (14) urdu (239) urdu short stories (151) wadu (3) wajibat (4) wajida tabassum (2) waqeaat (59) wow ki kahawtain (2) writers (2) yaa ki kahawtain (2) yaer (2) za ki kahawtain (2) zina (10)