منور بدایونی
(1908-1984)
منور بدایونی (پیدائش: 2 دسمبر، 1908ء -
وفات: 6 اپریل، 1984ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز شاعر تھے۔
منور بدایونی 2 دسمبر، 1908ء کو لکھنؤ،
برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
ان کا اصل نام ثقلین احمد تھا۔ ان کے شعری
مجموعوں میں منور نعتیں، منور غزلیں، اور منور قطعات اور منور نغمات شامل ہیں۔ ان
کی کی شعری کلیات منور کلیات کے نام سے اشاعت پزیر ہوچکی ہے۔منور بدایونی کے چھوٹے
بھائی محشر بدایونی بھی اردو کے ممتاز شاعروں میں شمار ہوتے ہیں۔
نعت
نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں، نہ کوئی قریب
کی بات ہے
جسے چاہے اس
کو نواز دے، یہ درِ حبیب کی بات ہے
جسے چاہا در پہ بلالیا، جسے چاہا اپنا
بنالیا
یہ بڑے کرم کے
ہیں فیصلے، یہ بڑے نصیب کی بات ہے
وہ بھٹک کے راہ میں رہ گئی،یہ مچل کے در
سے لپٹ گئی
وہ کسی امیر
کی شان تھی، یہ کسی غریب کی بات ہے
ترے حسن سے تری شان تک ہے نگاہ و عقل کا
فاصلہ
یہ ذرا بعید کا
ذکر ہے، وہ ذرا قریب کی بات ہے
تجھے اے منور بے نوا، در شہ سے چاہیے
اور کیا؟
جو نصیب ہو کبھی سامنا، تو بڑے نصیب کی بات ہے
No comments:
Post a Comment