Monday 27 March 2017

مختصر اردو کہانیاں Short Urdu Stories Ahmed bin tulun



احمد بن طولون کو اپنے حوض کے پاس ایک بچہ پڑا ہوا ملا ۔ اس نے اس کو اٹھالیا ، اس کی پرورش اور دیکھ بھال بڑی توجہ اور جانفشانی سے کی ، اس کا نام احمد رکھا ، جو بعد میں ’’ احمد یتیم ‘‘ کے نام سے مشہور ہوا ۔ اﷲ تعالیٰ نے اس کو ذہانت و فطانت اور ظاہری و باطنی خوبیوں سے خوب نوازا تھا ۔ احمد بن طولون کا جب آ خری وقت آیا تو اس نے احمد یتیم کو اپنے بیٹے ابو الجیش کے سپرد کردیا ۔
احمد بن طولون جب دنیا سے رخصت ہوا تو ابو الجیش نے احمد کو بلا کر کہا :’’ میں تمہیں اپنے یہاں ایک منصب پر فائز کرنا چاہتا ہوں، لیکن میری یہ عادت ہے کہ میں کسی شخص کو کوئی ذمہ داری سپرد کرنے سے پہلے اس سے یہ عہد و پیمان لیتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ کسی قسم کی خیانت کا ارتکاب نہیں کرے گا ۔ احمد یتیم نے عہد کرلیا ، تو ابو الجیش نے اس کو اپنے مال واسباب کا نگران اور تمام حشم و خدم کا امیر مقرر کردیا ۔ ابو الجیش احمد یتیم کا بڑا خیال رکھتا تھا ۔ احمد یتیم نے بھی اپنی ایمان داری ، صاف گوئی ، خدمت اور دیگراعلیٰ صلاحیتوں کے ذریعہ اس کے دل کو موہ لیا تھا، یہاں تک کہ وہ اپنے گھریلو امور کے سلسلے میں بھی اس پر اعتماد کرتا تھا ۔
ایک دن اس نے احمد یتیم سے کہا : ’’ میری فلاں باندی کے کمرے میں جاؤ،جس جگہ میں بیٹھتا ہوں وہاں ایک موتی رکھا ہوگا اسے لے کر آؤ‘‘احمد یتیم جب اس کمرے میں داخل ہوا تو اس نے امیر ابو الجیش کی چہیتی اور خاص لونڈی کو ایک خادم کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پایا ۔ خادم نے جب احمد یتیم کو دیکھا تو نکل بھاگا ۔ لونڈی احمد یتیم کے پاس آکر اسے بھی پیش کش کرنے لگی ۔ احمد یتیم نے کہا : ’’ اﷲ کی پناہ ! میں اپنے محسن کے ساتھ خیانت نہیں کرسکتا ۔میں نے اس کے ساتھ عہد کر رکھا ہے۔ ‘‘ یہ کہہ کر اس نے موتی اٹھایا اور امیر کی خدمت میں جاکر پیش کردیا۔
احمد یتیم کے لونڈی کے یہاں سے اس طرح چلے آنے کے بعد وہ شدید ڈر اور خوف میں مبتلا ہوگئی کہ کہیں وہ امیر کو خبر نہ کردے ۔ مگر جب کچھ دن اطمینان سے گزر گئے اور امیر کے مزاج میں کوئی غیر معمولی تبدیلی نظر نہ آئی تو لونڈی کے خوف میں کچھ کمی واقع ہوئی ۔ لیکن پھر ایسا اتفاق ہوا کہ امیر نے ایک نئی لونڈی خرید لی ، اور اس کو سب سے زیادہ چاہنے لگا ۔طرح طرح کے انعام و اکرام سے نوازنے لگا ۔ پہلی لونڈی نے جب یہ صورت حال دیکھی تو وہ دل ہی دل میں کڑھنے لگی ۔اس نے یقین کرلیا کہ ضرور احمد یتیم نے میری خیانت کا ذکر امیر سے کردیا ہے۔ لہٰذا اس نے احمدیتیم سے بدلہ لینے کی ٹھان لی ۔
چنانچہ ایک دن وہ روتی ہوئی امیر ابو الجیش کے پاس آئی اور دھاڑیں مار مار کر کہنے لگی: ’’ احمد یتیم نے میری عزت سے کھیلنے کی کوشش کی ہے۔ ‘‘ امیر نے جب یہ سنا تو غیظ و غضب سے کانپنے لگا اور فوراً اس کو قتل کرنے کا ارادہ کرلیا۔ لیکن پھر کچھ سوچ کر اپنے ارادے کو مؤخر کیا۔ اپنے ایک قابل اعتماد خادم کو بلاکر کہا : ’’میں ایک شخص کو سونے کا طشت دے کر تمہارے پاس بھیجوں گا ، وہ جب تم سے آکر کہے کہ اس طشت کو مشک سے بھر دو تو تم اس کو قتل کرکے اس کا سر طشت میں ڈھانپ کر میرے پاس لے آنا۔ ‘‘ چنانچہ امیر نے اپنے خواص اور مقربین کی ایک محفل جمائی ، مشروبات کا دور چلنے لگا ۔ احمد یتیم بھی اس کے سامنے بیٹھا ہوا تھا ، وہ بڑا پر سکون اور ہشاش بشاش تھا ، اس کے چہرے پر کسی قسم کی کوئی پریشانی دکھائی نہ دیتی تھی۔ اتنے میں امیر نے ایک طشت احمد یتیم کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا : ’’ احمد یتیم ! یہ طشت فلاں خادم کے پاس لے جاؤاور اس سے کہو کہ امیر نے اس میں مشک بھرنے کا حکم دیا ہے۔‘‘
احمد یتیم طشت لے کر چل پڑا، راستے میں جب وہ باقی خدام و مصاحبین کے پاس سے گزرنے لگا تو انہوں نے اس کو روک لیا اور مجلس کے بارے میں پوچھنے لگے ۔ احمد یتیم نے جان چھڑانے کی کوشش کی اور کہا : ’’ مجھے امیر نے کسی کام سے بھیجا ہے۔ ‘‘ لیکن انہوں نے احمد یتیم کی ایک نہ سنی اور کہا : ’’ کسی دوسرے کو بھیج دو ، جب وہ لے آئے تو پھر تم امیر کی خدمت میں لے جانا۔ ‘‘چنانچہ اس نے اِدھر اُدھر دیکھا تو اس کی نظر اس خادم پر پڑی جس کو اس نے باندی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھا تھا ۔ احمد یتیم نے اسے طشت تھماتے ہوئے کہا : ’’ فلاں خادم کے پاس جاکر اس سے کہو کہ امیر نے حکم دیا ہے کہ اس کو مشک سے بھر دو۔ ‘‘خادم نے جاکر اسی طرح کہا ۔ چنانچہ امیر کے حکم کے مطابق خادم خاص نے اس کا سر کاٹا اور طشت میں ڈھانپ کر چل پڑا ۔ راستے میں احمد یتیم نے اس سے طشت لے لیا اور اس سے بے پرواہ ہوکر کہ اس میں کیا ہے ٗ امیر کی خدمت میں جاپہنچا ۔ امیر نے جب اسے طشت لئے زندہ سلامت اندر آتے دیکھا تو حیرت سے کبھی احمد یتیم کو دیکھتا توکبھی طشت کو ۔ احمد یتیم نے طشت امیر سامنے رکھا اور کپڑا ہٹایا تو اس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں ، اب وہ بھی گم صم تھا ، کبھی طشت میں رکھے انسانی سر کو دیکھتا تو کبھی امیر کو۔ جب اسے کچھ سمجھ نہ آیا تو بے اختیار پکار اٹھا : ’’ یہ کیا ہے ؟۔ ‘‘ امیر خود اس کی طرف سوالیہ نگاہوں سے دیکھ رہا تھا ۔ بالآخر اس نے امیر کے پاس سے طشت لے کر جانے سے واپس آنے تک کی ساری کار گزاری سنائی اور اس کے علاوہ کسی بات سے لاعلمی کا اظہار کیا ۔
امیرنے احمد یتیم کی طرف دیکھتے ہوئے سوال کیا : ’’ تم اس کے متعلق ایسی کوئی بات جانتے ہو جس کی وجہ سے یہ اس انجام تک پہنچا ہے ؟۔ ‘‘احمد یتیم نے کہا : ’’اے امیر! اس نے ایک خیانت کا ارتکاب کیا تھا جس کا آج اسے خمیازہ بھگتنا پڑا ہے ۔میں نے آپ کو اطلاع نہ دے کر اس کے جرم کی پردہ پوشی کی تھی۔ ‘‘ پھر اس نے اوّل سے آخر تک ساری کہانی امیر کو سنا ڈالی۔ امیر نے لونڈی کو طلب کیا اور اس سے تفتیش کی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا اور احمد یتیم کی پاک دامنی کی تصدیق کی ۔ امیر نے لونڈی کو احمد یتیم کے سپرد کرتے ہوئے اس کو قتل کرنے کا حکم دے دیا ۔چنانچہ اس لونڈی کو قتل کردیا گیا ۔ اس واقعہ کے بعد امیر ابو الجیش کی نگاہ میں احمد یتیم کی قدر و منزلت مزید بڑھ گئی اور اس نے تمام امور کی زمام تصرف اس کے حوالے کردی ۔

No comments:

Post a Comment

Labels

aa ki kahawtain (13) Aabi Makhnavi (4) Aadam Shair (6) Aan Ziban or Jan (2) Abdul Hameed Adam (2) Acceptance (3) Afghan (1) Africa (2) afzal rao gohar (4) Ahmad Faraz (137) Ahmad mushtaq (23) Ahmad nadeem qasmi (12) Ahmed Faraz (5) Al Aula (1st Year) (6) alama semab akbar abadi (32) Aleppo (2) alif ki kahawtain (8) Allama Muhammad Iqbal (82) andra warma (2) Answer (4) anwar masuod (2) Auliya Allah (2) Aurat (6) aziz ajaz (3) Baa ki kahawtain (18) babu gopinath (2) Bahadur Shah Zafar (2) bail or gadha (2) band e quba (1) bano qudsia (3) barish (30) Beautiful Urdu Barish Ghazal (23) Beautiful Urdu poetry By Allama Semab Akbar Abadi (29) Bismil Azeem Abadi (18) Books (11) brautifull Urdu Poetries by parveen shakir (3) cha ki kahawtain (10) Children (2) China (2) chor (5) College (3) daal ki kahawtain (10) Dagh Dehlawi (118) Democracy (2) Democracy & Pakistan (2) dhal ki kahawtain (2) DHRAAM (1) dil (2) Divorce (10) download (7) Eain ki kahawtain (2) Education (5) Eid Ka Chand (3) elam (5) eman (3) English (142) English PROVERBS (96) Faiz Ahmad Faiz (21) faraiz (6) Fatawa (14) Finance (7) gaaf ki kahawtain (8) geet (52) ghazal (1279) Ghazal naaz ghazal (2) Ghazals by mirza asadullah ghalib (123) Ghulam Hussain (2) Ghulam Ibn e Sultan (5) girl (3) ha ki kahawtin (3) haa ki kahawtain (4) Hadisa (2) hadisain (223) Hajj (3) halaku khan (2) Halima Saadia (2) Hasrat Mohani (2) haya (4) Hazar Al Ebaha (3) Hazrat Abu Bakr Siddiq (2) hijab (13) hikayaat (48) history (35) huqooq (2) Ibn e Insha (87) ibraheem dahlvi zooq (2) iftkhar arif (2) Imran Sereis Novels (8) India (3) intkhab Ahmad nadeem qasmi (7) Intzar hussain (2) Ishq (3) islamic (319) Islamic Books (8) Islamic Poetries (10) Islamichistory (18) Janazah (2) Jawab (3) jeem ki kahawtain (13) Jihad (2) jumma (2) kaf ki kahawtain (15) karam hadri (2) khaa ki kahawtin (4) Khawaja Haider Ali aatish (2) king (6) Krishn Chander (5) Krishna Chander (6) laam ki kahawtain (4) Letter (2) Love (5) maa (9) Madrasa (3) Maka Zunga (2) Makrohat (3) Manzoor Hussain Tuor (2) marriage (2) Masnoon Duain (2) Maulana Faiz ul Bari sab (2) Mazameen (96) Mazhar Kaleem (9) Mazhar ul Islam (3) meem ki kahawtain (12) Menses (3) mera jee (71) mir taqi mir (252) mirza asadullah ghalib (126) mohsin naqvi (12) molana tajoor najeeb abadi (2) molvi (6) mufsdat (2) muhammad bilal khan (2) mukalma (2) Munshi Prem Chand (4) Musharraf Alam zauqi (6) muskrahat (2) Mustahabbat (3) muzaffar warsi (3) naatain (8) namaaz (14) nasir kazmi (5) nikah (5) noon ki kahawtain (5) Novels (15) Novels Books (11) pa ki kahawtain (8) Pakistan (4) parveen shakir (50) poetry (1309) Poetry By Ahmed Fawad (41) Professor Ibn Kanwal (4) PROVERBS (370) qaaf ki kahawtain (2) qateel shafai (5) Question (3) Qurbani (2) ra ki kahawtain (3) Raees Farogh (27) Rajinder Singh Bedi (39) Reading (2) Rozah (4) Saadat Hasan Manto (39) sabaq aamoz (55) Sabolate Aager (2) saghar nizami (2) saghar Siddiqui (226) Sahih Bukhari Sharif (78) Sahih Muslim Shareef (4) Sahih Muslim Sharif (48) saifuddin saif (2) Salma Awan (11) Samaryab samar (4) Sarwat Hussain (5) Saudi Arabia (2) sauod usmani (2) Sawal (3) School (3) seen ki kahawtain (10) Shakeel Badauni (2) sheen ki kahawtain (2) sirat al nabi (4) Sister (2) Society (7) Stop adultery (2) Stories (218) Students (5) Study (2) Sunan Abu Daud Shareef (39) Sunan Nasai Shareef (49) Sunnat (5) syed moeen bally (2) Syeda Shagufta (6) Syrian (2) ta ki kahawtain (8) Taharat (2) Tahreerain (100) Taqdeer (2) The Holy Quran (87) toba (4) udru (14) UMRAH (3) University (2) urdu (239) Urdu Beautiful Poetries By Ahmed Faraz (44) URDU ENGLISH PROVERBS (42) Urdu Poetry By Ahmed Faraz (29) Urdu Poetry By Dagh Dehlawi (117) Urdu poetry By Mir Taqi Mir (171) Urdu Poetry By Raees Farogh (27) Urdu potries By Mohsin Naqvi (10) URDU PROVERBS (202) urdu short stories (151) Urdu Short Stories By Aadam Shair (6) Urdu Short Stories by Ghulam Hussain (2) Urdu Short Stories by Ishfaq Ahmed (2) Urdu Short Stories by Krishn Chander (5) Urdu Short Stories by Krishna Chander (6) Urdu Short Stories by Munshi Prem Chand (2) Urdu Short Stories By Professor Ibn Kanwal (4) Urdu Short Stories by Rajinder Singh Bedi (39) Urdu Short Stories By Saadat Hasan Manto (5) Urdu Short Stories By Salma Awan (11) Urdu Short Story By Ghulam Ibn e Sultan (5) Urdu Short Story By Ibn e Muneeb (11) Urdu Short Story By Mazhar ul Islam (2) Urdu Short Story By Musharraf Alam zauqi (6) Valentine Day (9) wadu (3) wajibat (4) wajida tabassum (2) waqeaat (59) Wasi Shah (28) wow ki kahawtain (2) writers (2) Wudu (2) yaa ki kahawtain (2) yaer (2) za ki kahawtain (2) Zakat (3) zina (10)