وضو کے
فرائض
وضو میں چار فرض ہیں
(١) پیشانی کے بالوں سے
ٹھوڑی تک اور ایک کان سے دوسرے کان تک منھ دھونا.
(٢) دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت
دھونا.
(٣) چوتھائی سر کا مسح کرنا.
(٤) دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھونا ۔
وضو کے ان
چار فرضوں میں سے کسی ایک کے چھوٹ جانے سے وضو نہیں ہوتا ۔
وضو کی سنتیں
وضو میں تیرہ سنتیں ہیں
(١) نیت کرنا .
(٢) بسم
اللہ پڑھنا .
(٣) پہلے تین بار دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا.
(٤) مسواک کرنا .
(٥) تین بار
کلی کرنا.
(٦) تین بار ناک میں پانی ڈالنا.
(٧) ڈاڑھی کا خلال کرنا .
(٨) ہاتھ پاؤں کی
انگلیوں کا خلال کرنا .
(٩) ہر عضو کو تین بار دھونا.
(١٠) ایک بار تمام سر کا مسح
کرنا ، یعنی بھیگا ہوا ہاتھ پھیرنا.
(١١) دونوں کانوں کا مسح کرنا .
(١٢) ترتیب سے
وضو کرنا .
(١٣) پے در پے وضو کرنا کہ ایک عضو خشک نہ ہونے پائے کہ دوسرا دھو لے ۔
وضو کی ان
تیرہ.
(١٣) سنتوں میں سے کسی ایک کے چھوٹ جانے سے وضو ہو جاتا ہے مگر ناقص ہوتا ہے
۔
وضو کے مستحبات
وضو میں پانچ چیزیں مستحب ہیں.
(١) دائیں طرف
سے شروع کرنا بعض علماء نے اسے سنتوں میں شمار کیا ہے اور یہی قوی ہے .
(٢) گردن کا
مسح کرنا.
(٣) وضو کے کام کو خود کرنا دوسرے سے مدد نہ لینا.
(٤) قبلہ کی طرف منھ کر
کے بیٹھنا .
(٥) پاک اور اونچی جگہ پر بیٹھ کر وضو کرنا ۔
وضو کے یہ پانچ مستحبات ہیں جن کے کرنے سے
ثواب زیادہ ہوتا ہے اور چھوٹ جانے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ۔
وضو کے مکروہات
وضو میں چار چیزیں مکروہ ہیں
(١) ناپاک جگہ
پر وضو کرنا.
(٢) سیدھے ہاتھ سے ناک صاف کرنا.
(٣) وضو کرنے میں دنیا کی باتیں کرنا .
(٤) سنت کے خلاف وضو کرنا ۔
وضو کو توڑنے والی چیزیں
آٹھ چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ، انھیں نواقص
وضو کہتے ہیں .
(١) پاخانا پیشاب کرنا یا ان دونوں راستوں سے کسی اور چیز کا نکلنا.
(٢) ریح یعنی ہوا کا نکلنا .
(٣) بدن کے کسی مقام سے خون یا پیپ کا نکل کر بہ جانا .
(٤) منھ بھر کے قے کرنا .
(٥) لیٹ کر یا سہارا لگا کر سو جانا.
(٦) بیماری یا کسی اور
وجہ سے بیہوش ہو جانا .
(٧) مجنون یعنی دیوانہ ہو جانا .
(٨) نماز میں قہقہ مار کر
ہسنا ۔
نوٹ: بغیر
وضو کے نماز پڑھنا سخت گناہ کی بات ہے بلکہ بعض علماء نے تو ایسے شخص کو جو قصدا
بے وضو نماز میں کھڑا ہو جائے کافر کہا ہے
No comments:
Post a Comment