احسان دانش
(1914–1982)
احسان دانش
(1914 کاندھلہ - 1982)، پیدائشی نام احسان الحق، اردو کے مقبول شاعر تھے۔ انہوں نے
صرف پانچویں حماعت تک تعلیم حاصل کی تھی، اس کے بعد وہ مزدوری کر کے اپنا گزر بسر
کیا کرتے تھے۔ احسان دانش نے لاہور آکر شاعری کا آغاز کیا۔
ان کی شاعری
قدرت کی اور اس ماحول کی عکاسی کرتی ہے جس میں انہوں نے مزدوری کی۔
نظر فریب
قضا کھا گئی تو کيا ہوگا
حیات موت
سے ٹکرا گئی تو کیا ہوگا
بزعم ہوش
تجلی کی جستجو بے سود
جنوں کی زد
پہ خرد آگئی تو کیا ہوگا
نئی سحر کے
بہت لوگ منتظر ہيں مگر
نئی سحر بھی
جو کجلا گئی تو کیا ہوگا
نہ
رہنمائوں کی مجلس ميں لے چلو مجھ کو
ميں بے ادب
ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا
غم حیات سے
بیشک ہے خود کشی آساں
مگر جو موت بھی شرما گئی تو کیا ہوگا
No comments:
Post a Comment