بخاری شریف قسموں اور نذروں کا بیان
قسموں
اور نذروں کا بیان۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ
اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ
أَبَا بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمْ يَکُنْ يَحْنَثُ فِي يَمِينٍ قَطُّ حَتَّی
أَنْزَلَ اللَّهُ کَفَّارَةَ الْيَمِينِ وَقَالَ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ
فَرَأَيْتُ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ
وَکَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِي
محمد
بن مقاتل ابوالحسن، عبداللہ ، ہشام بن عروہ عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کبھی قسم
نہیں توڑتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے کفارہ یمین کی آیت نازل فرمائی اور انہوں نے
کہا میں جس چیز کی بھی قسم کھاتا ہوں اور اس کے علاوہ میں خیر پاتا ہوں تو میں اسی
چیز کو اختیار کرلیتا ہوں جو خیر ہوتی ہے اور میں اپنی قسم کا کفارہ دے دیتا ہوں۔
Narrated 'Aisha:
Abu Bakr As-Siddiq had never broken his oaths till Allah revealed the
expiation for the oaths. Then he said, "If I take an oath to do something
and later on I find something else better than the first one, then I do what is
better and make expiation for my oath."
No comments:
Post a Comment