بخاری شریف قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔
کوئی
شخص قرض کوئی چیز خریدے اور اسکے پاس قیمت نہ ہو یا اسوقت موجود نہ ہو ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْمُغِيرَةِ
عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَيْفَ
تَرَی بَعِيرَکَ أَتَبِيعُنِيهِ قُلْتُ نَعَمْ فَبِعْتُهُ إِيَّاهُ فَلَمَّا
قَدِمَ الْمَدِينَةَ غَدَوْتُ إِلَيْهِ بِالْبَعِيرِ فَأَعْطَانِي ثَمَنَهُ
محمد،
جریر، مغیرہ، شعبی، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کے ساتھ جنگ میں شریک ہوا، آپ نے فرمایا کیا تو اپنے اونٹ کے متعلق
مناسب سمجھتا ہے کہ تو اس کو میرے ہاتھ بیچ دے؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں چنانچہ میں
نے اس کو آپ کے ہاتھ بیچ دیا جب مدینہ پہنچے تو میں صبح کے وقت اونٹ لے کر آپ کی
خدمت میں پہنچا آپ نے مجھے اس کی قیمت دے دی۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah:
While I was in the company of the Prophet in one of his Ghazawat, he
asked, "What is wrong with your camel? Will you sell it?" I replied
in the affirmative and sold it to him. When he reached Medina, I took the camel
to him in the morning and he paid me its price.
No comments:
Post a Comment