بخاری شریف تفاسیر کا بیان
سورہ
فاتحہ کی تفسیر اور فضیلت کا بیان اس کو ام الکتاب بھی کہتے ہیں اس لئے کہ یہ سب
سورتوں سے پہلے لکھی جاتی ہے اور نماز میں بھی سب سے پہلے اسی کو پڑھتے ہیں اور دین
کے معنی ہیں جزا اچھی یا بری جس طرح کہتے ہیں کہ جیسا کرے گا ویسا بھرے گا مجاہد
نے کہا کہ بالدین کے معنی ہیں حساب اسی طرح مدینین کے معنی ہیں حساب کئے گئے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي
خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ
بْنِ الْمُعَلَّی قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي فِي الْمَسْجِدِ فَدَعَانِي رَسُولُ
اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أُجِبْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ
اللَّهِ إِنِّي کُنْتُ أُصَلِّي فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ اسْتَجِيبُوا
لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُمْ لِمَا يُحْيِيکُمْ ثُمَّ قَالَ لِي
لَأُعَلِّمَنَّکَ سُورَةً هِيَ أَعْظَمُ السُّوَرِ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ
تَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ
قُلْتُ لَهُ أَلَمْ تَقُلْ لَأُعَلِّمَنَّکَ سُورَةً هِيَ أَعْظَمُ سُورَةٍ فِي
الْقُرْآنِ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ هِيَ السَّبْعُ
الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُهُ
مسدد
یحیی شعبہ خبیب بن عبدالرحمن حفص بن عاصم ابن سعید بن معلی سے روایت کرتے ہیں
انہوں نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں ایک دن نماز ادا کر رہا تھا کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے طلب فرمایا، میں نماز سے فاغ ہو کر حاضر ہوا اور عرض کیا
کہ یا رسول اللہ میں نماز میں تھا اس لئے حاضر ہونے میں تاخیر ہوئی آپ نے فرمایا،
کیا اللہ تعالیٰ نے یہ حکم نہیں دیا کہ جب تم کو اللہ کا رسول بلائے تو فورا اس کی
خدمت میں پہنچو اس کے بعد آپ نے ارشاد فرمایا، قبل اس سے کہ میں مسجد سے جاؤں تم
کو قرآن پاک کی ایک ایسی سورت بتاؤں گا جو کہ ثواب کے لحاظ سے سب سے بڑی ہے، پھر
آپ نے میرا ہاتھ پکڑلیا اور باہر جانے لگے، میں نے یاد دہانی کرائی تو ارشاد ہوا
کہ وہ الحمد کی سورت ہے اور اس میں سات آیات ہیں اس کو ہر رکعت میں پڑھتے ہیں ان آیات
کو سبع مثانی کہتے ہیں اور یہی قرآن عظیم ہے جو مجھے عطا فرمایا گیا۔
Narrated Abu Said bin Al-Mu'alla:
While I was praying in the Mosque, Allah's Apostle called me but I did
not respond to him. Later I said, "O Allah's Apostle! I was praying."
He said, "Didn't Allah say'--"Give your response to Allah (by obeying
Him) and to His Apostle when he calls you." (8.24)
He then said to me, "I will teach you a Sura which is the greatest
Sura in the Qur'an, before you leave the Mosque." Then he got hold of my
hand, and when he intended to leave (the Mosque), I said to him, "Didn't
you say to me, 'I will teach you a Sura which is the greatest Sura in the Quran?'
He said, "Al-Hamdu-Lillah Rabbi-l-Alamin (i.e. Praise be to Allah, the
Lord of the worlds) which is Al-Sab'a Al-Mathani (i.e. seven repeatedly recited
Verses) and the Grand Qur'an which has been given to me."
No comments:
Post a Comment