بخاری شریف توحید کا بیان
نبی
صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالی کی توحید کی طرف بلانے کا بیان
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ
يَحْيَی بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَی الْيَمَنِ و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ
بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا
إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ
بْنِ صَيْفِيٍّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ يَقُولُ
سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ لَمَّا بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَی نَحْوِ أَهْلِ الْيَمَنِ قَالَ لَهُ
إِنَّکَ تَقْدَمُ عَلَی قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَلْيَکُنْ أَوَّلَ مَا
تَدْعُوهُمْ إِلَی أَنْ يُوَحِّدُوا اللَّهَ تَعَالَی فَإِذَا عَرَفُوا ذَلِکَ
فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قَدْ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي
يَوْمِهِمْ وَلَيْلَتِهِمْ فَإِذَا صَلَّوْا فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ
افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ زَکَاةً فِي أَمْوَالِهِمْ تُؤْخَذُ مِنْ غَنِيِّهِمْ
فَتُرَدُّ عَلَی فَقِيرِهِمْ فَإِذَا أَقَرُّوا بِذَلِکَ فَخُذْ مِنْهُمْ
وَتَوَقَّ کَرَائِمَ أَمْوَالِ النَّاسِ
ابوعاصم،
زکریا، اسحاق، یحیی بن محمد بن عبداللہ بن صیفی، ابومعبد، حضرت ابن عباس سے روایت
کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معاذ کو یمن کی طرف
روانہ کیا (دوسری سند) عبداللہ بن ابی الاسود، فضل بن علاء، اسماعیل بن امیہ، یحیی
بن محمد بن عبداللہ بن صیفی، ابومعبد (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ
غلام) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان کو کہتے ہوئے سنا
کہ جب نبی صلی اللہ تعالیٰ عنہ نے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یمن کی طرف روانہ کیا
تو آپ صلی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم اس قوم کے پاس جاتے ہو،جو اہل کتاب ہے
اس لئے سب سے پہلی چیز جس کی طرف تم بلاؤ وہ یہ ہے کہ وہ لوگ خدا کو ایک سمجھیں،
جب وہ لوگ اس کو مان لیں تو ان کو بتلا کہ اللہ نے ان پر دن رات میں پانچ (وقت کی)
نمازیں فرض کی ہیں،جب وہ لوگ نماز پڑھیں تو انہیں بتلا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ان
کے مالوں میں زکوۃ فرض کی ہے جو ان کے مالداروں سے لی جائے گی اور ان کے فقراء کو
واپس کی جائے گی،جب وہ لوگ اس کو اقرار کر لیں تو ان سے زکوۃ لے اور لوگوں کے عمدہ
مالوں سے پرہیز کر ۔
Narrated Ibn Abbas:
When the Prophet sent Muadh to Yemen, he said to him, "You are
going to a nation from the people of the Scripture, so let the first thing to
which you will invite them, be the Tauhid of Allah. If they learn that, tell
them that Allah has enjoined on them, five prayers to be offered in one day and
one night. And if they pray, tell them that Allah has enjoined on them Zakat of
their properties and it is to be taken from the rich among them and given to
the poor. And if they agree to that, then take from them Zakat but avoid the
best property of the people."
No comments:
Post a Comment