بخاری شریف عمرہ کا بیان
عمرہ
کا بیان، عمرہ کا واجب ہونا اور اس کی فضیلت اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نہیں
ہے کوئی شخص مگر اس پر ایک حج یا عمرہ واجب ہے اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا
کہ وہ کتاب اللہ میں حج کا ساتھی ہے اللہ تعالی نے فرمایا کہ حج اور عمرہ کو اللہ
کے لئے پورا کرو۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ سُمَيٍّ
مَوْلَی أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی
اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَةُ إِلَی الْعُمْرَةِ کَفَّارَةٌ لِمَا
بَيْنَهُمَا وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَائٌ إِلَّا الْجَنَّةُ
عبداللہ
بن یوسف، مالک، سمی، (ابوبکر بن عبدالرحمن کے آزاد کردہ غلام) ابو صالح سمان، حضرت
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کہ ایک عمرے سے دوسرے عمرے تک ان گناہوں کے لئے کفارہ ہوتا ہے جو دو عمروں کے درمیان
ہوئے ہوں، اور حج مقبول کی جزا جنت ہے۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "(The performance of) 'Umra is an expiation for
the sins committed (between it and the previous one). And the reward of Hajj
Mabrur (the one accepted by Allah) is nothing except Paradise."
No comments:
Post a Comment