قیس پہ ہم کو خیال کیا ہے میاں انشا سمجھا
ہم نہیں عشق و جنوں کے قابل آنے ہم کو کیا سمجھا
پھر اس کوچے میں جا پہنچے ہا ر گئے سمجھا سمجھا
ہم دل کو اپنا سمجھے تھے دل نے ہمیں اپنا سمجھا
چھیڑ دیں تو نے بھی اے دل یہ کہاں کی باتیں
مہ رخاں ، سروقداں ،گلبدناں کی باتیں
دشت مہجوری میں آ ہو نگہاں کی باتیں
نیل گگن پر اودا بادل اڑتے اڑتے بولا
انشا جی تم دھارن کر لو لاکھ فقیری چولا
شہروں میں درویش کہا لو چیلوں کو پر حاپو
No comments:
Post a Comment