آ جاؤ ناں!
جب سے یہ پیغام ملا ہے
جاناں! تم آنے والی ہو
موسم نے سارے گھر کی ترتیب بدل کر رکھ ڈالی ہے
چوکھٹ پہ اک چاند بھی آ کر بیٹھ گیا ہے
کئی ستارے لاؤنج میں کب سے پڑے ہوئے ہیں
کہتے ہیں کہ
اس رستے سے تم گزرو گے
ننھے منے کئی گلابوں کا کہنا ہے
جتنے دن تم پاس رہو گے
گھر کے ہر کونے میں آ کر وہ مہکیں گے
پھولوں نے مل کر سب کونے بانٹ لئے ہیں
جگنو کب سے چھت پہ ، گھرکے
ہر گوشے میں چمک رہے ہیں
سورج اور بارش بھی کل سے سائبان پر ٹکے ہوئے ہیں
دھیمے دھیمے چہک رہے ہیں
شام تو کب سے کئی طرح کے موسم لیکر
اس کمرے میں رُکی ہوئی ہے جس کمرے میں تم ٹھہرو
گے
تم آؤ گے تو یہ شام ہزاروں موسم
سندر سندر سجی ہوئی آنکھوں کو دے کر
کھو جائے گی
پھر نہ کبھی واپس آئے گی
اس سے پہلے کہ یہ شام بھی
سارے موسم لے کر مجھ کو خالی کر کے کھو جائے
تم آ جاؤ ناں!
آ بھی جاؤ۔
***
No comments:
Post a Comment