اس بار تو
اپنے پاس تھے ہم
پھر کس کے لیے اداس تھے ہم
آنی تھی
ہمیں رفوگری بھی
اک دوسرے کا لباس تھے ہم
کُچلے گئے
جب بھی سَر اُٹھایا
فٹ پاتھ کی ایسی گھاس تھے ہم
ممنوع قرار
پاگئے ہیں !
جس بزم میں حرفِ خاص تھے ہم
جلتے رہے
،ہر ہوا کے آگے
کیا جانئے کس کی آس تھے ہم
پروین شاکر
No comments:
Post a Comment