ج ۔ کی کہاوتیں
( ۵۲ ) جواب جاہلاں باشد
خموشی :
یعنی
جاہلوں کا جواب خاموشی سے دینا بہتر ہے۔ وہ عقل کی بات سمجھ نہیں سکتے
اور اگر تھوڑی بہت سمجھ بھی لیں تو ماننے کو تیار نہیں ہوں گے
اس لئے بہتر ہے کہ خاموشی سے کام لیا جائے۔ محل استعمال معنی سے ظاہر ہے۔
(۵۳) جوں کی چال :
جوں رینگتی ہے۔ اسی مناسبت سے
سست رفتاری کو جوں کی چال کہتے ہیں۔
( ۵۴) جہاں کا مردہ ہوتا ہے وہیں
گڑتا ہے :
یعنی ہر ایک کو اپنے کئے کا پھل مل کر رہتا ہے۔
برا کرنے والا آخر کا ر اپنے انجام کو پہنچ جاتا ہے۔
( ۵۵) جہاں مرغ نہیں بولتا وہاں کیا
صبح نہیں ہوتی :
قصہ مشہور ہے کہ ایک گاؤں میں
ایک ہی شخص کے پاس مرغ تھا جو روز صبح اذان دیا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ گاؤں
والوں کی کسی بات سے وہ شخص خفا ہو گیا اور اپنا مرغ بغل میں دبا کر
یہ کہتا ہوا وہاں سے چلتا بنا کہ جب کل سے میرا مرغ اذان نہیں دے گا
تو گاؤں میں صبح ہی نہیں ہو گی۔کہاوت کا مطلب ہے کہ کوئی کام کسی پر موقوف
نہیں ہے اور بہرکیف ہوہی جاتا ہے۔
(۵۶) جہاں گڑھا ہو گا وہاں پانی مرے
گا :
یعنی جو غلط کار ہو گا لوگ اس کی جانب
ضرور انگلیاں اٹھائیں گے۔اسی مناسبت سے کہاوت کا عام مطلب یہ ہے کہ
جہاں جو عیب یا کمی ہو گی خلقت اس کی گرفت ضرور کرے گی۔
( ۵۷ ) جہاں چار برتن ہوں
کھڑکتے ہی ہیں :
یعنی جس جگہ دس پانچ آدمی موجود
ہوں گے وہاں اختلاف رائے اور آپس کے جھگڑے ضرور ہوں گے بالکل
اسی طرح جیسے چار برتنوں کا آپس میں کھڑکنا فطری بات ہے۔
No comments:
Post a Comment