( ۵۸ ) جہاں دیکھیں تَوا پَرات،وہاں ناچیں ساری
رات :
تَوا روٹی پکانے میں
استعمال ہوتا ہے۔پَرات یعنی بڑا طباق یا طشتری۔گویا جہاں سے کچھ
ملنے کی اُمید ہوتی ہے لوگ وہیں مجمع لگاتے ہیں اور وہیں کے گن گاتے
ہیں۔ جہاں سے کوئی امید نہ ہو وہاں کوئی کیوں جائے گا۔
( ۵۹)
جھوٹے کے آگے سچا مرتا ہے :
دُنیا کا دستور ہے کہ
جھوٹے آدمی سے سچا آدمی عام طور پر ہار جاتا ہے۔
( ۶۰)
جیسے کو تیسا :
جو شخص جیسا ہوتا ہے ویسا
ہی اُس کے سامنے آتا ہے۔ اس کوجیسی کرنی ویسی بھرنی بھی کہتے ہیں۔اس کہاوت سے
متعلق ایک حکایت ہے۔ ایک راجا کا ہاتھی پانی پینے کے لئے روزانہ صبح تالاب پر لے
جایا جاتا تھا۔راستہ میں ایک درزی کی دوکان پڑتی تھی۔ ہاتھی روزانہ اس کی
دوکان میں اپنی سونڈ بڑھا دیتا اور درزی اسے کیلا یا کھانے کی کوئی اور چیز
دے دیتا تھا۔ یہ دوستی کچھ دن ایسے ہی چلتی رہی۔ ایک دن دَرزی کے بجائے اس کا لڑکا
دوکان پر بیٹھا تھا۔ ہاتھی نے ہمیشہ کی طرح جب دوکان میں سونڈ بڑھائی تو
لڑکے نے شرارت سے کیلا دینے کے بجائے اس میں سوئی چبھو دی۔ ہاتھی تالا ب سے
لوٹا تو اپنی سونڈ میں بہت سا پانی بھر لایا اور دوکان میں سونڈ ڈال
کر درزی کے لڑکے پر زور سے دھار مارکر اسے شرابور کر دیا۔اس طرح جیسااس لڑکے نے
کیا تھا ویساہی اس کے ساتھ ہوا۔
( ۶۱)
جیسے کو تیساملا :
No comments:
Post a Comment