جگ جیون
ہے جھوٹی کہانی
جگ
میں ہر شے آنی جانی
موہ
کا جال بچھا ہے ایسا اَن مِٹ موت کا پھندا جیسا
اس
دھوکے سے کیسے نکلیں سوچ تھکے یہ لاکھوں گیانی
جگ
جیون ہے جھوٹی کہانی
جھوٹی
کہانی جھوٹا سپنا کوئی نہیں دنیا میں اپنا
دل
کا دردی کوئی نہ دیکھا کس نے سنی اور کس نے مانی
جگ
جیون ہے جھوٹی کہانی
آشا
رنگ محل دکھلائے پاس گئے پر ٹھوکر کھائے من
مورکھ ہے ایک دوانہ گائے اپنی بے ڈھب بانی
جگ
جیون ہے جھوٹی کہانی
جگ
میں اپنا آپ سہارا اور کی آس ہے گھور اندھیارا
پل
میں ڈُبائے بہتی دھارا ہم نے اس کی چالیں جانی
جگ
جیون ہے جھوٹی کہانی
٭٭٭
No comments:
Post a Comment