دور
و نزدیک
ترا
دل دھڑکتا رہے گا
مِرا
دل دھڑکتا رہے گا
مگر
دُور دُور!
زمیں
پر سہانے سمے آ کے جاتے رہیں گے
یونہی
دُور دُور!
ستارے
چمکتے رہیں گے
یونہی
دُور دُور!
ہر
اک شے رہے گی
یونہی
دُور دُور!
مگر
تیری چاہت کا جذبہ،
یہ
وحشی سا نغمہ،
رہے
گا ہمیشہ
مِرے
دل کے اندر
مِرے
پاس پاس
(۱۹۳۵ء)
٭٭٭
No comments:
Post a Comment