ناگ
سبھا کا ناچ
ناگ
راج سے، ناگ راج سے ملنے جاؤں آج
ناگ
راج ساگر میں بیٹھے سر پر پہنے تاج
ناگ
راج کی سبھا جمی ہے خوشوئیں لہرائیں
بہتی،
رُکتی، الجھتی جاتی، من کو مست بنائیں
چندر
ماں کی کرنیں آئیں بل کھائیں۔۔۔ بل کھائیں
ننھے
ننھے، ہلکے ہلکے، میٹھے گیت سنائیں
گاتے
گاتے تھکتی جائیں، سوئیں سکھ کی نیند
(ناگ سبھا میں ) ہلکی ہلکی، میٹھی میٹھی
نیند
کچھ
گھڑیاں یوں بیتیں اور پھر سنکھ بجائیں ناگ
وحشی
اور بے باک، انوکھے نشے لائیں ناگ
سوئی
کرنیں جاگ اُٹھیں اور ناچیں سندر ناچ
دیوا
داسی یاد آ جائے، ہاں۔۔۔ اور مندر۔۔۔ ناچ
ناگ
سبھا کے ناچ انوکھے، سارا ساگر۔۔۔ ناچ
میرا
من بھی بنتا جائے دیکھ دیکھ کر۔۔۔ ناچ
(۱۹۳۵ء)
٭٭٭
No comments:
Post a Comment