ی۔ کی
کہاوتیں
( ۱) یار زندہ صحبت باقی :
اگر زندہ رہے تو پھر ملاقات ہو گی۔
( ۲ ) یاد اَللہ ہے :
یعنی سلام دُعا
ہے، جان پہچان یا واقفیت ہے۔
(۳ ) یک جان دو قالب :
پکے دوست، آپس
میں بڑی محبت کرنے والے۔
( ۴) یک نہ شد دو شد :
یعنی ایک نہیں
بلکہ دو دو۔ یہ کہاوت تب کہی جاتی ہے جب مصیبت ایک کے بعد ایک آئے۔
( ۵) یہ بھی نہ پوچھا کہ تیرے منھ
میں کتنے دانت ہیں :
رسمی آؤ بھگت
بھی نہیں کی۔معمولی التفات و اکرام بھی نہیں برتا۔
( ۶) یہ وہ گُڑ نہیں جسے مکھیاں
کھا جائیں :
یہ ایسا مسئلہ
نہیں جس سے آسانی سے نمٹ لیں۔ یہ کہاوت کسی آدمی کے لئے بھی کہہ سکتے
ہیں جو آسانی سے داؤں پر نہ آتا ہو۔
( ۷) یہ بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں
آتی :
منڈھے یعنی اوپر۔ مطلب ہے کہ یہ کام ہوتا دکھائی
نہیں دیتا۔
( ۸ ) یہ ٹانگ کھولو تو لاج، وہ ٹانگ
کھولو تو لاج :
ہر طرح سے رُسوائی ہی
رُسوائی ہے
No comments:
Post a Comment