ل۔ کی
کہاوتیں
( ۸ ) لاکھ کا ہاتھی لٹ کر بھی
سوا لاکھ کا :
امیر آدمی کتنا ہی غریب ہو
جائے پھر بھی دُنیا میں اس کی ساکھ اور عزت رہتی ہے۔
(۹) لُٹیا ڈوب جانا :
لٹیا یعنی چھوٹا لوٹا۔ اگر کنویں سے پانی نکالتے وقت
لٹیا ہی ڈوب جائے تو سارا کام خراب ہو جائے گا۔ چنانچہ اس حوالے سے لٹیا ڈوب جانے
کا مطلب سب کچھ ملیا میٹ ہو جانا ہے۔
( ۱۰ ) لٹو ہو گئے
:
عاشق ہو گئے، بری طرح دل آ گیا۔ لٹو کے چکر کی
مناسبت سے عشق کو بھی دماغ کاخلل کہاجاتا ہے۔ غالبؔ کہتے ہیں :
بلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے
گل کہتے ہیں جس کو
عشق خلل ہے دماغ کا
( ۱۱ ) لڑکوں کا کھیل
نہیں ہے :
کوئی آسان کام نہیں ہے،بہت دقت طلب بات ہے۔
( ۱۲ ) لڑتوں کے پیچھے،
بھاگتوں کے آگے :
یعنی بزدل آدمی جو جنگ میں سب سے پیچھے اور بھگدڑ میں
سب سے آگے ہوتا ہے۔
(۱۳) لڑائی میں لڈو نہیں
بنٹتے :
لڑائی میں مار پیٹ
اور چوٹ پھیٹ ہونا لازمی ہے۔ اس لئے اس کی شکایت ہی کیا۔ لڑائی میں لڈو تو
بنٹنے سے رَہے۔
(۱۴) لکیر کا فقیر ہونا
:
ایسا فقیرجس نے خیرات
مانگنے کی ایک مستقل جگہ یا ریت بنا لی ہو لکیر کا فقیر کہلاتا ہے۔ لکیر کا فقیر
ہونا یعنی فرسودہ روایات یا رسوم کا بے سوچے سمجھے پابند ہونا۔
No comments:
Post a Comment