م۔ کی
کہاوتیں
(۷۱) میرے بیل نے وکالت نہیں
پڑھی :
فضول باتوں میں
پڑ کر وقت ضائع کرنے کے بجائے آدمی کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہئے۔ اس
کہاوت سے منسوب ایک لطیفہ ہے۔ ایک تیلی کے بیل کی ملکیت کا مقدمہ عدالت میں
پیش ہوا۔مخالف وکیل نے تیلی سے جرح کے دوران پوچھا کہ ’’تم کولھو کے بیل کی
گردن میں گھنٹی کیوں باندھتے ہو؟‘‘ تیلی نے جواب دیا کہ ’’جب ہم اپنے
کسی کام سے اِدھر اُدھر ہو جاتے ہیں تو گھنٹی کی آواز سے معلوم ہوتا رہتا ہے کہ
بیل اپنے کام سے لگا ہوا ہے۔‘‘ وکیل نے پوچھا کہ ’’اگر بیل رُک کر کھڑا ہو جائے
اور یونہی گردن ہلاتا رہے تو تم کو کیسے پتہ چلے گا؟‘‘ تیلی نے مسکرا کر کہا کہ
’’حضور! میر ے بیل نے وکالت نہیں پڑھی ہے۔‘‘
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment