بخاری شریف حج کا بیان
حج
کے واجب ہونے اور اس کی فضیلت کا بیان، اور اللہ تعالی کا قول اور اللہ کے لئے
لوگوں پر خانہ کعبہ کا حج کرنا فرض ہے، جنہیں وہاں جانے کی قدرت ہو اور جس نے
انکار کیا تو اللہ تعالی ساری دنیا سے بے نیاز ہے ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ
شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ
اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ الْفَضْلُ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَتْ امْرَأَةٌ مِنْ خَشْعَمَ فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ
إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ وَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ
وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَی الشِّقِّ الْآخَرِ فَقَالَتْ يَا
رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَی عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ أَدْرَکَتْ
أَبِي شَيْخًا کَبِيرًا لَا يَثْبُتُ عَلَی الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ
نَعَمْ وَذَلِکَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ
عبداللہ
بن یوسف، مالک، ابن شہاب، سلیمان بن یسار، عبداللہ بن عباس سے روایت کرتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ فضل، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے۔ قبیلہ
خثعم کی ایک عورت آئی تو فضل اس عورت کی طرف دیکھنے لگے، اور وہ عورت فضل کی طرف دیکھ
رہی تھی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فضل کی نگاہ دوسری طرف پھیر رہے تھے، اس
عورت نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خدا نے اپنے بندوں پر حج فرض کیا
ہے، لیکن میرا باپ بہت بوڑھا ہوگیا ہے وہ سواری پر ٹھہر نہیں سکتا۔ تو کیا میں اس
کی طرف سے حج کروں ؟ آپ نے فرمایا۔ ہاں اور یہ حجۃ الوداع کا واقعہ ہے۔
Narrated 'Abdullah bin Abbas :
Al-Fadl (his brother) was riding behind Allah's Apostle and a woman from
the tribe of Khath'am came and Al-Fadl started looking at her and she started
looking at him. The Prophet turned Al-Fadl's face to the other side. The woman
said, "O Allah's Apostle! The obligation of Hajj enjoined by Allah on His
devotees has become due on my father and he is old and weak, and he cannot sit
firm on the Mount; may I perform Hajj on his behalf?" The Prophet replied,
"Yes, you may." That happened during the Hajj-al-Wida (of the Prophet
).
No comments:
Post a Comment