خدا
کی دولت کو بیچتے ہیں
یہ
حُسن والے قدم قدم پر
قرار
و راحت کو بیچتے ہیں
عجیب
ہیں باغباں چمن کے
گُلوں
کی نِکہت کو بیچتے ہیں
وطن
میں ایسے بھی رہنما ہیں
مئے
قیادت کو بیچتے ہیں
یہ
واعظ و پارسا خُدایا
تیری
فضیلت کو بیچتے ہیں
خرِد
کا لیتے ہیں نام ساغرؔ
جنوں
کی عظمت کو بیچتے ہیں
ساغرؔ
صدیقی
No comments:
Post a Comment