یہیں
کہیں اِنہیں گلیوں میں کھو گئی آواز
بہت
دِنوں سے ہے پامال دِل کا ہر غنچہ
میں
منتظر ہوں کوئی آئے شبنمی آواز
نہ
چھیڑ عزرِ محبت کی داستاں اے دوست
کہ
بزم عشق میں ہوتی ہے خامشی آواز
شبِ
فراق کوئی گنگنا کے گزرا ہے
کہ
بن گئی ہے ستاروں کی روشنی آواز
ساغرؔ
صدیقی
No comments:
Post a Comment