صورت گردش دوراں سے الجھ
بیٹھے ہیں
مدحت بادہ انگور کی خاطر
ساقی
رند اک صاحب ایماں سے
الجھ بیٹھے ہیں
چند نغمے جو مرے ساز
جنوں نے چھیڑ ے
مستی چشم غزالاں سے الجھ
بیٹھے ہیں
آج گمنامی احساس کا پرچم
لے کر
آدمی شہرت یزداں سے الجھ
بیٹھے ہیں
ساغر صدیقی
No comments:
Post a Comment