اور بہو سسرال میں خوش ہے تو خراب لگتا ہے !
داماد بیٹی کی مدد کرے تواچھا لگتا ہے اور بیٹا بہو کی
مدد کرے تو
جورو
کا غلام کہاجائے گا!
بیٹی اگر
بیمار ہو جائے تو دکھ
ہوتا ہے اور بہو اگر بیمار ہوجائےتو بہانہ لگتا ہے!
بیٹی اگر کمزور ہو جائے تو سسرال والوں کی وجہ سے
اور بہو
اگرکمزور ہوجائے توکہتے ہیں کھاتی تو بہت ہے پرلگتا نہیں ہے !
بیٹی کو
سسرال میں اکیلے کام کرنا پڑے تو خراب لگتا ہے کہ
میری بیٹی تھک جائے گی اور بہو
سارا دن اکیلےکام
کرے پھر بھی بہو کام چور کہلاتی ہے !
بیٹی کی
ساس اور نند کام نہ کرے تو غصہ آتا ہے
اور جب اپنےگھر میں وہ بہو کی مدد نہ کرےتو وہ
صحیح لگتا ہے!
بیٹی کی
سسرال والے تانے مارے تو غصہ آتا ہے
اور خود بہو
کے مایکے والوں کو تانے مارے تو صحیح لگتا ہے ؟
بیٹی کو
رانی نا کر رکھنے والی سسرال چاہئے اور خود کو بہوكام والي چاہئے!
لوگ یہ
کیوں بھول جاتے ہیں کہ بہو بھی کسی کی بیٹی ہے
وہ بھی تو اپنے والدین، بھائی، بہن ،شہر،سہیلی
وغیرہ
کوچھوڑ كر
آپكے ساتھ حالیہ زندگی کی شروعات کرنے آئی ہے!
اس مختصر سے تحریر پڑھنے کے بعد ہم سبھی کوشش کریں
کہ
بہو اور بیٹی
میں کبھی فرق نہ کیا جائے تبھی یہ
دنیا بدلے گی سماج بدلےگا
اور آپ کی بیٹیاں بھی سسرال میں خوشی سے رہیں گی
؟
V nice sir
ReplyDelete