س ۔ کی
کہاوتیں
(۵۰) سیدھی انگلی گھی نہیں
نکلتا :
دودھ کو بلویا جائے تو گھی الگ ہو کر اُ س میں تیرنے
لگتا ہے۔ اس کو چکھنے کے لئے ایک انگلی چمچے کی طرح ٹیڑھی کر کے گھی نکالا جاتا
ہے۔ اگر دودھ میں انگلی سیدھی ڈال کر کھینچ لی جائے تو گھی نہیں نکلے
گا۔ کسی مسئلہ کے حل میں سیدھے سبھاؤ کام نہ چلے اور سختی کی ضرورت نا
گزیر ہو جائے تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے یعنی اب سختی کرنی ہی پڑے گی۔
( ۵۱) سیّاں بھئے
کوتوال، اب ڈر کاہے کا :
سیّاں یعنی محبوب یا شوہر جب شہر کوتوال ہو گیا تو
گویا خود محبوبہ بھی شہر کی مالک ہو گئی۔ اگر کوئی صاحب دولت و رسوخ کسی شخص کا
پشت پناہ ہو جائے تو یہ کہاوت بولی جاتی ہے کہ اب ڈر کس بات کا۔
( ۵۲ ) سینے پر سانپ لوٹ
گیا :
یعنی بے حد رشک و حسد کا
شکار ہوا۔ کسی کے سینہ پر سانپ لوٹ جائے تو وہ انتہائی خوف زدہ تو یقیناً ہو گا
لیکن حسد کیوں محسوس کرے گا یہ معلوم نہیں ہو سکا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment