سچ کا زہر
تجھے خبر بھی نہیں
کہ تیری اُداس ادھوری
محبتوں کی کہانیاں
جو بڑی کشادہ دلی سے
ہنس ہنس کے سُن رہا تھا
وہ شخص تیری صداقتوں پر فریفتہ
با وفا و ثابت قدم
کہ جس کی جبیں پہ
ظالم رقابتوں کی جلن سے
کوئی شکن نہ آئی
وہ ضبط کی کربناک شدّت سے
دل ہی دل میں
خموش، چُپ چاپ
مر گیا ہے
٭٭٭
No comments:
Post a Comment