✍
جب
مصر فتح ہوا تو مسلمانوں نے ایک روز ایک عجیب ماجرہ دیکھا کہ ایک مصری نہایت ہی
حسین و جمیل لڑکی کو سجا سنوار کر دریاۓ نیل میں ڈالنے لگے ہیں ۔۔ مسلمانوں
نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا اور ان مصریوں کو ساتھ لیکر فاتح مصر حضرت عمرو بن العاص
رضی اللہ تعالٰی عنہ کی خدمت میں پہنچ گئے اور سارا قصہ بیان کیا ۔۔!!
اہل مصر نے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کہا کہ ہمارے ملک میں کاشتکاری کا دارو مدار دریائے نیل پر ہے ۔۔ ہمارے یہاں یہ دستور ہے کہ ہر سال ایک حسین و جمیل کنواری لڑکی دریا میں ڈالی جاتی ہے ۔۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو دریا خشک ہو جاتا ہے اور قحط پڑ جاتا ہے ۔۔!!
تاہم حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور اہل مصر کو سختی سے اس غیر انسانی ظالمانہ رسم سے روک دیا ۔۔ اللہ رب العزت کی شان کہ وہ دریا واقعی میں خشک ہونا شروع ہوگیا ۔۔!! حضرت عمرو ابن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ سارا واقعہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کو لکھ بھیجا ۔۔ جواب میں آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے تحریر فرمایا کہ دین اسلام ایسی وحشیانہ و جاہلانہ رسموں کی اجازت نہیں دیتا ۔۔!! اور حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک خط دریاۓ نیل کے نام لکھا ۔۔ جس کا مضمون یہ تھا ۔۔
اہل مصر نے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کہا کہ ہمارے ملک میں کاشتکاری کا دارو مدار دریائے نیل پر ہے ۔۔ ہمارے یہاں یہ دستور ہے کہ ہر سال ایک حسین و جمیل کنواری لڑکی دریا میں ڈالی جاتی ہے ۔۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو دریا خشک ہو جاتا ہے اور قحط پڑ جاتا ہے ۔۔!!
تاہم حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور اہل مصر کو سختی سے اس غیر انسانی ظالمانہ رسم سے روک دیا ۔۔ اللہ رب العزت کی شان کہ وہ دریا واقعی میں خشک ہونا شروع ہوگیا ۔۔!! حضرت عمرو ابن العاص رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ سارا واقعہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کو لکھ بھیجا ۔۔ جواب میں آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے تحریر فرمایا کہ دین اسلام ایسی وحشیانہ و جاہلانہ رسموں کی اجازت نہیں دیتا ۔۔!! اور حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک خط دریاۓ نیل کے نام لکھا ۔۔ جس کا مضمون یہ تھا ۔۔
" بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔۔۔
یہ خط اللہ کے بندے عمر بن خطاب (رضی اللہ تعالٰی عنہ)
کی طرف سے نیل مصر کے نام ہے ۔۔ اگر تو اپنے اختیار سے جاری ہے تو بےشک جاری نہ ہو
لیکن اگر تو اللہ کے حکم و اختیار سے جاری ہوتا ہے تو پھر میں اللہ سے دعا کرتا
ہوں کہ وہ تجھ کو جاری کر دے ۔۔!!"اس خط کے ڈالتے ہی دریاۓ نیل بڑھنا شروع ہوا اور پچھلے سالوں کی بہ نسبت چھ
گز زیادہ بڑھا اور اس کے بعد پھر کبھی نہیں سوکھا..!!
بحوالہ
:" ازالتہ الخفاء عن خلافتہ الخلفاء"
✍
🤕 سبق آموز کہانیاں
No comments:
Post a Comment