سنن
نسائی
سنن
نسائی کو عربی زبان میں السنن الصغرى کہا جاتا ہے ۔ یہ احادیث کی معتبر کتب صحاح
ستہ میں سے ایک ہے جو احمد بن شعیب النسائی کی تصنیف ہے۔
تعارف
مسلمانوں
کا سنی طبقہ سنن نسائی کی تکریم کرتا ہے، سنن نسائی صحاح ستہ میں تیسرے نمبر پر
ہے المجتبی یعنی منتخب احادیث کی تعداد
5270 ہے اور اس میں احادیث کی تکرار شامل ہے جو مصنف نے اپنی جامع السنن الکبری سے
اخذ کی ہیں۔
شروح
و تراجم
کچھ
تراجم و تشریحات درج ذیل ہیں:
شرح
السیوطی علی السنن النسائی (مصنف: امام سیوطی) جو مکتبہ المطبوعات نے حلب میں
1986ء میں شائع کی۔
حاشیات
السندی علی النسائی (مصنف: السندی) جو مکتبہ المطبوعات نے حلب میں 1986ء میں شائع
کی۔
امام نسائی
آپ کا نام احمد
بن شعیب بن علی ہے ،کنیت ابو عبد الرحمن ہے آپ خراسان کے شہر نساء کے رہنے والے
تھے ،اس وجہ سے نسائی کے نام مشہور ہیں آپ کی پیدائش ۲۱۴ھ یا ۲۱۵ھ میں ہوئی آپنے بھی دیگر
محدثین کی طرح طلب علم کی خاطر مختلف بلاد اسلامیہ کا رخ کیا ،جب آپ مشر بن سعید
بلخی کی خدمت میں طلب علم کی خاطر حاضر ہوئے تو آپ کی عمرصرف پندرہ برس کی تھی آپ
وہاں ایک زمانے سے زائد عرصہ مقیم رہے ،آپ امام حدیث اور فن جرح و تعدیل کے ماہر
تھے ،آپ کی تالیف نسائی شریف صحاح ستہ میں تیسرے نمبر پر شمار ہوتی ہے ،بعض لوگوں
نے نسائی کو مسلم اور کچھ لوگوں نے بخاری سے بھی زیادہ صحیح قرار دیا ہے،لیکن یہ
اقوال درست نہیں ہیں ،آپ کی وفات نہایت مظلومانہ طریقہ پر ہوئی تھی،آپ ۳۰۳ھ میں دمشق تشریف لے گئے وہاں آپ سے امیر معاویہؓ
کے فضائل کے بارے میں سوال کیا گیا آپ نے حضرت علیؓ کو امیر معاویہؓ سے افضل قراردیالوگوں
نے اس جرم کی پاداش میں آپ کو اس قدر زد وکوب کیا کہ آپ کی موت واقع ہو گئی ،امام
دار قطنی کا قول ہے کہ جب ’’نسائی ‘‘ دمشق پہنچے تو لوگوں کے نرغے میں پھنس گئے،اسی
حالت میں یہ کہا کہ مجھے مکہ لے چلو چنانچہ آپ ابھی راستے ہی میں تھے کہ وفات پا
گئے ، آپ کو صفا و مروہ کے درمیان دفن کیا گیا ،آپکی وفات ۳۰۳ھ میں بعمر ۸۸؍یا ۸۹؍ سال میں ہوئی ۔
اور
اب میں یہاں پر آپ کے سامنے سنن نسائی ابو داؤد شریف سے احادیث مبارکہ اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کرنے جارہا ہوں مجھے یقین ہے
کہ آپ کو علمی فائدہ ضرور ہوگا ۔
اِن شاء اللہ تعالیٰ۔
No comments:
Post a Comment